ناف کی اہمیت 1.1 ناف کا تعارف 1.2 بچپن میں ناف کا کردار
ناف سے جڑے سسٹمز 2.1 امبیلیکل رگوں کا کام
امبیلیکل آرٹریز
امبیلیکل وین 2.2 پیٹ کے رگوں کا جال
پورٹل وین
سپیریئر اور انفیریئر وینا کیوا 2.3 ناف اور لیمفاٹک سسٹم
ناف اور توانائی کا توازن 3.1 روایتی طب میں ناف کی اہمیت 3.2 جسم کے اعضا سے تعلق
ناف کے مسائل اور ان کا حل 4.1 ناف کا ہٹ جانا (Naval Displacement) 4.2 ناف کے انفیکشن اور چوٹ
نتیجہ اور تجاویز کثیر الوقوع مرض ناف کا ٹلنا۔یہ مرض مردوخواتین دونوں کو لاحق ہوتا ہے۔البتہ مردوں کی تعداد زیادہ ہے۔ایلو پیتھی والے تو اسے لاعلاج قرار دیتے ہیں کیونکہ یہ مرض ان کے پیرا میٹرز کی پیمائش سے ماوراء ہیں،دیسی معالجین بھی پریشان ہیں،جب تک اسباب و علامات اور ان ذرائع کے بارہ میں بہتر معلومات نہ ہوں جو ناف ٹلنے کا سبب بنتی ہیں،تو معالج ومریض دونوں خوار ہوتے ہیں۔ ناف کے مرض میں دو باتیں اہمیت رکھتی ہیں۔ایک بسیار خوری ۔دوسری غلط صحبت یا بے راہ وی۔فحاشی کے مناظر۔مشت زنی۔میڈیا کا غلط استعمال۔شادیوں ،نکاحوں میں غیر ضروری تاخیر۔دیار غیر میں محنت مزدوریکرنے والے شادی شدہ لوگ۔جس طرح مردوں میں مشت زنی صحٹ کو کھوکھلا کرکے تمام عضلات کو سکیڑ کا سبب بنتی ہے۔خواتین میں جلق بھی اسی قسم کے نتائج پیش کرنے کا سبب ہے۔وغیرہ وغیرہ۔یہ سب باتیں مریض ومعالج کے پیش نظر رہنی چاہئں۔
عضلاتی اعصابی تحریک پیدا ھونے سے یہ عارضہ پیدا ھوتا ھے آج تک مجھے جو سمجھ آئی ھے عضلاتی اعصابی غذائیں کھانے کے شوقین حضرات تو لاز ما اس مرض کا شکار ھوتے ھیں لیکن وہ لوگ جو نہار منہ ٹھنڈا پانی پینے یا پھر کھانے کے ساتھ بھی انتہائی ٹھنڈا پانی پینے یا ساتھ کوک سپرائیٹ یا کوئی بھی سافٹ ڈرنک پینے والے اس کا شکار ھوتے ھیںاگر مریض علامات اور اسباب پر غور کرے تو سمجھ سکتاہے کہ یہ علامات کیوں پیدا ہوتی ہیں ۔مریض اس بات پر توجہ کیوں نہیں دیتا کہ میں کیا کھاتا ھوں تو مجھے یہ علامات پیدا ھوتی ھے ایسا غور کرنے سے اسباب کا پتہ چل جاتاہے، یہ عارضہ حقیقت میں پورے بدن کو متاثر کرتا ھے تاھم اس کا اظہار مقامی اعتبار سے پیٹ پر ھوتا ھے اس مرض میں آنتوں میں عضلاتی سکیڑ پیدا ھو کر ھضم کا عمل متاثر ھوتا ھے غذا جزو بدن نہیں بنتی اس لئے مسلسل کمزوری لاحق ھو جاتی ھے پورے بدن کے عضلات خصوصاً muscular joints سکڑ جاتے ھیں ،ھر وقت تھکاوٹ اور درد کی کیفیت ھوتی ھے، بھوک نہیں لگتی، اگر بھوک لگ بھی جائے تو کھایا پیا نہیں جاتا، قبض ھو جاتی ھے یا اچانک پیٹ خراب ھو جاتا ھے بعض اوقات مروڑ سے پاخانہ آیا کرتا ھے مگر تھوڑا تھوڑا آتا ھے۔ پیشاب بھی عضلاتی ھوتا ھے اور کھل کر نہیں آتااگر آنتوں کی یہ عضلاتی سوزش کافی عرصہ رھے تو پھر ارد گرد کی شریانیں بھی متاثر ھو جایا کرتی ھیں۔
ناف اور دل کا کھچائو خاص طور پر شریان بطنی جس کا تعلق براہ راست دل سے ھوتا ھے۔ یہ بھی حرکت قلب کے ساتھ ساتھ دھڑکتی ھے اور پیٹ پہ ھاتھ رکھیں تو اس کی دھڑکن کو اچھی طرح محسوس کیا جا سکتا ھے ۔ اب مریض کہتا ھے یا تو میرا دل پیٹ میں اتر گیا ھے یا پھر دو دل دھڑک رھے ھیں شریان میں رکاوٹ کی وجہ سے خون کی سپلائی متاثر ھوتی ھے ایسا محسوس ھوتا ھے کہ پیٹ اور ناف کے عضلاتی انسجہ ایک بنیادی عضلاتی مرکز ھیں یاد رکھیں یہ ایک انتہائی عسر العلاج مرض ھے جو مریض اور معالج دونوں کو تنگ کرتی ھے مریض اکثر پہلے جسم کا ھوتا ھے ناف والی کی نبض اس کی نبض مشرف ھوتی ھے چار انگلیوں سے بھی تجاوز کر جاتی ھے۔ اور ریاح سے پرُ ھوتی ھے اب نبض سے سوزشی اور ورمی کیفیت بالکل واضح ھوتی ھے آنتوں سے ریاح کی گڑگڑاہٹ واضح سنائی دیتی ھے۔ ٹانگوں میں درد اور تھکاوٹ ھوتی ھے خصوصاً عقب ران اور ساقین کے پچھلے مسلز میں خوب در دھوتا ھے۔ غلط علاج کا خمیازہ۔ ھاں یاد رھے اس میں کچھ اور لوگ بھی شکار ھوتے ھیں وہ لوگ جو محرقہ بطنی کا شکار ھو چکے ھوں اور ان کا علاج غلط ھو اھو وہ لازماً اس مرض ناف کا پھر شکار بنتے ھیں اور زندگی بھر پھر مریض رھتے ھیں مشت زنی لواطت اور ناف کا مرض وہ لوگ جو ماهر مشت زن ھوں یا لواطت کے شکار ھوں یاد رھے یہ مرض حقیقت میں حرارت کی کمی کے سبب سے ھوا کرتی ھے لیکن مریض کچھ ایسا محسوس کرتا ھے جیسے میرے بدن میں حرارت بڑھ چکی ھے اس لئے بار بار وھی غلطی دھراتا ھے یعنی ٹھنڈی اشیاء کا طلب گار ھوتا ھے یاد رکھیں ٹھنڈا پانی خالی پیٹ پینا سرو غذاؤں کا کھانا اس مرض کا سب سے بڑا سبب ھے علاج کے لئے تریاق تبخیر جس کا نسخہ بار بار لکھا جا چکا ھے وہ دیں اور ساتھ جوارش جالینوس کھلائیں اور تیز پات پودینہ اجوائن دیسی کرفس ھر ایک ماشہ ماشہ کا قہوہ بنا کر صبح شام پلا دیں اور یہ بات بھی یاد رکھیں مریض کو دیسی گھی کھلائیں اب جو نہی حرارت پیداہوگی اور خشکی ختم ہوگی نیتیجتا مرض بھی جاتی رہے گی