Monday, February 17, 2025
Home Blog روحانیت۔ علوم مخفی۔غیر معمولی پراسراردنیا۔ A-Z

روحانیت۔ علوم مخفی۔غیر معمولی پراسراردنیا۔ A-Z

by admin
عنصرروحانی(نفسامتی)دنان کاضخیم انسائکلو پڈ یا

روحانیت۔ علوم مخفی۔غیر معمولی پراسراردنیا۔ A-Z

تھریسا چیونگ

حرف دل۔

روحانیت یا روحانی علوم و فنون کا شوق دنیا کے ہر معاشرہ کا ایک من پسند موضوع ہے، کیونکہ عملیاتی دنیا کے بارہ میں  عجیب و غریب قسم کے تصورات وابسطہ ہوتے ہیں ۔لوگ اس سلسلہ میں خاص سوچ رکھتے ہیں مخفی علوم و فنون کو مذہب سے نتھی کرتے ہیں  ۔

دوسری بات یہ ہے کہ معاشروں میں مخفیات کو مذہب سے جوڑا جاتا ہے  اور انہی کتب کا مطالعہ کیا جاتا ہے جو اس کے ہم مذہب /ہم مسلک لوگوں نے لکھی ہوں۔یہی حال مسلمانوں میں ہے اور عیسائیوں میں بھی کچھ کم نہیں ہے یہودی لوگ ہمارے ہاں نہیں ہوتے ان کا لٹریچر دیکھ کر یہ بات جاسکتی ہے۔جس طرح دیگر مذاہب والوں کی باتوں کو شک کی بگاہ سے دیکھا جاتا ہے ۔اسی طرح ان کے عاملین کے اعمال اور مستعمل تراکیب کو بھی مشکوک نظروں سے دیکھا جاتا ہے۔

مسلمان عاملین نے جو کتب لکھی ہیں ان میں دوچار  مسالک مشہور ہیں۔دیوبندی۔بریلوی۔اہلحدیث ۔اہل تشیع وغیرہ۔یہ سب مسلمان کہلاتے ہیں لیکن فکری اختلافات اور نظریاتی وابسطگی کو کبھی نہیں بھولتے اور ایسی عملیاتی کتب تلاش کرتے ہیں جو ان کے ہم مسلک لوگوں نے لکھی ہوں۔

عملیاتی کتب کا بغور مطالعہ کریں تو دیکھیں گے کہ تمام لوگوں نے وہی عملیات لکھے ہوئے ہیں جو کسی ایک مسلک والے نے اپنی کتاب میں لکھے ہیں۔لیکن انہیں پرکشش اور مقدس بنانے کے لئے ایسے بزرگوں کی طرف منسوب کردیا جاتا ہے جن سے اہل مسلک کو عقیدت اور دلی وابسطگی ہو۔آپ دیکھیں گے کہ عملیاتی کتب میں مخصوص ہستیوں سے منسوب اعمال ملتے ہیں۔جب کسی مقدس ہستی ہا محترم افراد کی طرف انتساب ہوجائے تو اعمال کی دنیا میں ہاتھ پائوں مارنے اور اور میدان عملیات میں کوشش کرنے سے کوئی نہیں روک سکتا ۔

ایک بڑی خرابی۔

عملیاتی کتب میں عمومی طورپر سرقہ موجود ہوتا ہے  جو اعمال لکھنے والے نے اپنے مقدسات کی طرف منسوب کئے تھے جب تحقیق کی گئی تو یہ اعمال مسلمانوں کے نہ تھے بلکہ دیگر مذاہ ب و اقوام سے منتقل ہوئے تھے۔آُ پ کوئی بھی کتاب اٹھاکر دیکھ لیں ماخذات کا ذکر کہیں ملے گا۔اگر کوئی ذکرملابھی تو نام کی حد تک کتاب کا ذکر حذف ہوگا۔

اسلامی دنیا میں عملیات کو مذہبی تقدس کے لباس میں ملفوف کردیا گیا ہے۔حالانکہ عملیات کو اس تکلف کی ضرورت نہ تھی۔البتہ جولوگ مذہبی تقدس  کے لبادہ میں لپٹے ہوئے مقتدائوں کی ضرورت ہے۔اس وقت اسلامی ممالک میں وہ کسی بھی خطہ سے تعلق رکھتے ہوں۔مشرق و مغرب شمال و جنوب میں عرب ہوں کہ عجم سب میں یہ رسم جڑیں مضبوط کرچکی ہیں۔کہ قران کریم کی آیات اور احادیث مبارکہ سے اخذ کردہ آیات کو عملیات میں ڈھال دیا گیا ہے۔

ایک سیدھے طریقے سے پڑھی جانے والی دعا جو ہر کلمہ گو کے لئے اتنا ہی کا م دینے والی ہے جتنا ایک پیشوا کے لئے موثر ہے۔لیکن بُرا ہو عاملین نے ایک قباحت پیدا کردی کہ انہیں موثر بنانے کے لئے طرح طرح کی جکڑ بندیا ں عائد کردیں۔کہیں جلالی و جمالی کا طلسم عیاں کیا تو کہیں اجازت کی نکیل ڈال دی۔کہیں اوقات مخصوص کئے تو کہیں کھانے پینے کا مینو سامنے رکھ دیا۔

جب کہ قران و حدیث میں مذکورہ آیات و ادعیہ سب کے لئے یکساں موثر و محکم ہیں جس نے کلمہ پڑھا ہو۔یا جو بھی ایمان کے کسی درجہ میں زندگی گزار رہاہو۔بات صرف قران و احادیث پر آکر ختم نہ ہوئی بلکہ دائرہ اتنا وسیع کردیا کہ۔مھمل و مجہول الفاظ و عبارات کے ایسے فواد و اثرات لکھ دئے گئے کہ پڑھ کر حیرانگی سے منہ کھلا رہ جاتا ہے۔تقدس کی چادر جب تک ہمت و بہادری سے تار تار نہ کی جائے گی اس وقت تک عملیات کے چہرہ کے دیدار سے محروم رہوگے۔

عملیاتی میدان میں بے شمار کتب لکھی گئیں اور مارکیٹ میں موجود ہیں۔اہل ذوق نے اپنی لائبریریوں میں سجایا ہوا ہے۔ایک سے ایک عمل  دیکھنے کو ملے گا۔معمولی معمولی اشعار۔عبارات۔موکلات۔اسمائے دعوت کی مجمل و مفصل تحریریں پڑھنے کو ملیں گی۔

اگر عقیدت کا پردہ سرک جائے تو سوال کیا جاسکتا ہے کہ یہ فوائد  کیسے معلوم ہوئے؟اگر ایک عمل کے اتنے سارے فوائد ہیں تو دیگر اعمال کی ضرورت کیا رہ جاتی ہے؟ کام کی تو ایک چیز بھی کفایت کرتی ہے۔

انسان ایک حد تک کسی فن و ہنر میں دخل دے سکتاہے اپنے اجتہادات پیش کرسکتا ہے مگر اس کے سامنے پہلوں کی کاوشیں ۔عملوم و فنون کا کھلا میدان ہوتا ہے اس فن کے ماہرین نے اس پر کتابیں لکھیں یا سینہ بسینہ منتقل ہوا۔یا کسی دیگر ذریعہ سے ی فن و ہنر پہنچا۔جب کتب عملیات کا مطالعہ کیا جاتا ہے تو وہاں اس کا کوئی سراغ نہیں ملتا۔البتہ عربی فارسی۔ہندی اردو میں لکھے ہوئے عملیات ایک دوسرے سے قربت رکھتے ہیں۔ عملیات میں انسانی نفسیات و مسلکی رجحانات کو شامل عمل کردیا جاتا ہے۔مثلاََ اہل تسنن کے اعمال میں صحابہ کرام  رضوان اللہ علہیم اجمعین۔اور اہل تشیع کے اعمال میں اہل بیت اطہار ۔ہندو ودیا سے متاثر عاملین کے اعمال میں ہندو مت کے مذہبی عقائد ،ہنومان۔شیو ناگ۔وغیرہمقامی لحاظ سے ماہر عاملین کے نام شریک عمل کردئے جاتے ہیں بغور دیکھنے سے بخوبی معلوم ہوجاتا ہے کہ عمل ترتیب دینے والا کس ذہنیت کا حامل ہے

Related Articles

Leave a Comment

Contact Now

Get New Updates to Take Care Your Pet

Discover the art of creating a joyful and nurturing environment for your beloved pet.

Subscribe my Newsletter for new blog posts, tips & new photos. Let's stay updated!

Will be used in accordance with our  Privacy Policy

@2025 – All Right Reserved. Designed and Developed by Dilshad Bhai