
دودھی کلاں(۔ (Euphorbia herta)) اور امراض نظام ہضم
حکیم المیوات قاری محمد یونس شاہد میو
ٹیبل آف کونٹنٹس
- تعارف
- یوفوربیا ہرٹا کا تعارف
- نظامِ ہضم کے مسائل میں اہمیت
- یوفوربیا ہرٹا کے غذائی اجزاء
- وٹامنز
- معدنیات
- اینٹی آکسیڈنٹس
- فائبر
- قدرتی مرکبات
- نظامِ ہضم کے لیے فوائد
- بدہضمی
- گیس اور پیٹ پھولنا
- قبض کا علاج
- ڈائریا (اسہال)
- معدے کے السر میں مددگار
- معدے کی تیزابیت میں کمی
- تیزابیت کو متوازن کرنا
- معدے کی جھلی کو مضبوط کرنا
- جلن اور کھٹاس میں کمی
- زخم بھرنے میں مدد
- سوزش کم کرنا
- بیکٹیریا کے خلاف تحفظ
- معدے کے زخم جلد بھرنا
- استعمال کے طریقے
- چائے کی صورت میں
- پاؤڈر کی صورت میں
- رس یا عرق
- دیگر جڑی بوٹیوں کے ساتھ مرکب
- احتیاطی تدابیر
- زیادہ مقدار میں استعمال سے گریز
- حاملہ خواتین اور بچوں کے لیے احتیاط
- شدید بیماریوں میں معالج سے رجوع
- اضافی مشورے
- مسالے دار اور تیزابی غذا سے پرہیز
- پانی اور ہلکی غذاؤں کا استعمال
- خالی معدہ رہنے سے گریز
- نتیجہ
- یوفوربیا ہرٹا کے فوائد اور استعمال کے اصول
- اہم نکات کا خلاصہ
- صحت پر اثرات
- نظامِ ہضم کے مسائل میں مؤثریت
یوفوربیا ہرٹا (Euphorbia hirta) ایک جڑی بوٹی ہے جو طبی مقاصد کے لیے استعمال کی جاتی ہے، اور اس میں مختلف غذائی اجزاء اور قدرتی مرکبات پائے جاتے ہیں جو صحت کے لیے فائدہ مند ہوتے ہیں۔ اس پودے کے مختلف حصوں (جیسے پتے، جڑیں، اور دودھ) میں مختلف غذائی اجزاء کی مقدار

ہوتی ہے، جو اسے ایک قیمتی قدرتی علاج بنا دیتی ہے۔
یوفوربیا ہرٹا کے مجموعی غذائی تناسب: ۔
یوفوربیا ہرٹا میں مختلف غذائی اجزاء پائے جاتے ہیں، جن میں وٹامنز، معدنیات، اینٹی آکسیڈنٹس اور دیگر قدرتی مرکبات شامل ہیں۔ یہ پودا خاص طور پر معدنیات اور دیگر اہم غذائی اجزاء کے لحاظ سے اہمیت رکھتا ہے۔
۔ 1. وٹامنز: ۔
یوفوربیا ہرٹا میں مختلف وٹامنز پائے جاتے ہیں، جو جسم کے مختلف افعال کے لیے ضروری ہیں:
– ۔ وٹامن C ۔ : یہ ایک طاقتور اینٹی آکسیڈنٹ ہے جو مدافعتی نظام کو مضبوط بناتا ہے اور جلد کی صحت کو بہتر بناتا ہے۔
– ۔ وٹامن A ۔ : یہ وٹامن آنکھوں کی صحت کے لیے ضروری ہے اور جسم کی مدافعتی صلاحیت کو بھی بڑھاتا ہے۔
۔ 2. معدنیات: ۔
یوفوربیا ہرٹا میں مختلف معدنیات بھی پائے جاتے ہیں جو جسم کے لیے اہم ہیں:
– ۔ کیلشیم ۔ : ہڈیوں اور دانتوں کی صحت کے لیے ضروری ہے۔
– ۔ پوٹاشیم ۔ : خون کے دباؤ کو متوازن رکھنے میں مددگار ہے۔
– ۔ مگنیشیم ۔ : پٹھوں اور اعصابی نظام کے لیے اہم ہے۔
– ۔ زنک ۔ : جسم کی مدافعتی صلاحیت کو بڑھاتا ہے اور جلد کی صحت کے لیے مفید ہے۔
۔ 3. اینٹی آکسیڈنٹس: ۔
یوفوربیا ہرٹا میں اینٹی آکسیڈنٹس بھی پائے جاتے ہیں جو جسم میں مضر اثرات پیدا کرنے والے آزاد ذرات (Free Radicals) کو ختم کرنے میں مدد دیتے ہیں۔ اس کے اینٹی آکسیڈنٹس خاص طور پر جسم کی مدافعتی صلاحیت کو بڑھانے، سوزش کو کم کرنے اور عمر کے اثرات کو سست کرنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔
۔ 4. فائبر: ۔
یوفوربیا ہرٹا کے پتے اور جڑیں فائبر کا اچھا ذریعہ ہیں جو ہاضمہ کی صحت کو بہتر بناتے ہیں اور

قبض کو دور کرنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔
۔ 5. قدرتی مرکبات: ۔
یوفوربیا ہرٹا میں کئی قدرتی مرکبات ہوتے ہیں جیسے ۔ فلاونوئڈز ۔ ، ۔ تانن ۔ اور ۔ صابونین ۔ جو سوزش، درد اور جلن کو کم کرنے میں مدد دیتے ہیں۔
۔ یوفوربیا ہرٹا کے دیگر فائدے: ۔
– ۔ ہاضمے کی بہتری ۔ : فائبر اور دیگر قدرتی مرکبات ہاضمہ کو بہتر بناتے ہیں۔
– ۔ جلدی مسائل ۔ : اینٹی آکسیڈنٹس اور دیگر اجزاء جلد کی صحت کے لیے مفید ہیں۔
– ۔ سوزش اور درد میں کمی ۔ : اس کے قدرتی مرکبات سوزش اور درد کو کم کرنے میں مدد کرتے ہیں۔
۔ نتیجہ: ۔
یوفوربیا ہرٹا ایک غذائی اور طبی لحاظ سے اہم پودا ہے جس میں مختلف وٹامنز، معدنیات، اینٹی آکسیڈنٹس اور قدرتی مرکبات موجود ہیں۔ اس کا استعمال صحت کے مختلف پہلوؤں کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے، لیکن اس کا استعمال احتیاط سے اور ماہر طب کی نگرانی میں کرنا ضروری ہے تاکہ اس کے فوائد کو بہتر طریقے سے حاصل کیا جا سکے۔

فوائد:
1. ۔ نظامِ ہاضمہ کے لیے مفید ۔
– معدے کی خرابی، گیس، ڈائریا (دست) اور قبض کے علاج میں استعمال ہوتا ہے۔
– معدے کو سکون دیتا ہے اور ہاضمے کو بہتر بناتا ہے۔
معدے کی خرابی: یوفوربیا ہرٹا کا ایک اور اہم اطلاق معدے کی خرابی کے علاج میں ہے. روایتی معالجین نے اسے اسہال، پیچش اور آنتوں کے کیڑے جیسی بیماریوں کے علاج کے لئے استعمال کیا ہے۔ پودے کی سخت اور جراثیم کش خصوصیات اسہال کی شدت کو کم کرنے اور معدے کے انفیکشن کے لئے ذمہ دار جراثیم وں کا مقابلہ کرنے میں مدد کرتی ہیں۔ کچھ ثقافتوں میں ، پودے کو سوزش اور بدہضمی کو کم کرنے کے لئے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔
۔ Euphorbia hirta ۔ (پودینہ خونسا) نظامِ ہضم کے مختلف مسائل کے لیے روایتی طور پر استعمال کی جانے والی جڑی بوٹی ہے۔ یہ معدے کے افعال کو بہتر بناتی ہے، ہاضمے کو آسان کرتی ہے، اور مختلف مسائل جیسے بدہضمی، گیس، اور قبض کے لیے مؤثر ہے۔
—
نظامِ ہضم کے مسائل میں فوائد:
1. ۔ بدہضمی ۔ :
– یہ پودا ہاضمے کے عمل کو بہتر کرتا ہے اور معدے کی تیزابیت کو کم کرکے بدہضمی کے مسائل حل کرتا ہے۔
2. ۔ گیس اور پیٹ پھولنا ۔ :
– پودینہ خونسا گیس خارج کرنے میں مددگار ہے اور پیٹ پھولنے کی تکلیف کو دور کرتا ہے۔
3. ۔ قبض کا علاج ۔ :
– یہ جڑی بوٹی آنتوں کی حرکت کو بہتر بناتی ہے اور قبض کو ختم کرنے میں مدد دیتی ہے۔
4. ۔ ڈائریا (اسہال) ۔ :
– پودینہ خونسا روایتی طور پر اسہال اور پیچش کے علاج کے لیے استعمال ہوتا ہے، کیونکہ اس میں قدرتی اینٹی بیکٹیریل اور اینٹی انفلامیٹری خصوصیات پائی جاتی ہیں۔
5. ۔ معدے کے السر میں مددگار ۔ :
– معدے کے اندرونی زخموں (السر) کو بھرنے اور سوزش کم کرنے میں مدد دیتا ہے۔
۔ Euphorbia hirta ۔ (پودینہ خونسا) معدے کے السر کے علاج میں روایتی طور پر ایک مؤثر جڑی بوٹی کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔ اس پودے میں قدرتی اینٹی انفلامیٹری (Anti-inflammatory) اور اینٹی بیکٹیریل خصوصیات موجود ہیں، جو معدے کی سوزش کو کم کرنے اور السر کو ٹھیک کرنے میں مدد دیتی ہیں۔
—
معدے کے السر میں فوائد:
1. ۔ سوزش کم کرنا ۔ :
– پودینہ خونسا معدے کی دیواروں پر ہونے والی سوزش کو کم کرتا ہے، جو السر کے ٹھیک ہونے میں مددگار ہے۔ 2. ۔ بیکٹیریا کے خلاف لڑنا ۔ :
– یہ جڑی بوٹی ۔ Helicobacter pylori ۔ جیسے بیکٹیریا کے خلاف کام کرتی ہے، جو معدے کے السر کی عام وجہ ہے۔
3. ۔ تیزابیت میں کمی ۔ :
– معدے میں تیزابیت کو متوازن کرتا ہے اور السر کی علامات، جیسے جلن اور درد کو کم کرتا ہے۔
۔ Euphorbia hirta ۔ (پودینہ خونسا) معدے کی تیزابیت کم کرنے کے لیے ایک مؤثر جڑی بوٹی سمجھی جاتی ہے۔ اس کے قدرتی اجزاء معدے کے اندرونی نظام کو متوازن کرتے ہیں، اضافی تیزابیت کو کم کرتے ہیں اور معدے کی جلن اور دیگر مسائل سے نجات دلاتے ہیں۔ —
معدے کی تیزابیت میں کمی کے فوائد:
1. ۔ تیزابیت کو متوازن کرنا ۔ :
– یہ پودا معدے کے اندر اضافی تیزاب کو کم کرنے میں مدد کرتا ہے، جو جلن اور بے آرامی کو ختم کرتا ہے۔
2. ۔ معدے کی جھلی کو مضبوط کرنا ۔ :
– معدے کی جھلی کو تحفظ فراہم کرتا ہے اور تیزاب کے نقصان دہ اثرات کو کم کرتا ہے۔
3. ۔ سوزش کم کرنا ۔ :
– معدے کی دیواروں پر سوزش کم کرکے تیزابیت کی وجہ سے ہونے والی تکلیف کو دور کرتا ہے۔
4. ۔ جلن اور کھٹاس میں کمی ۔ :
– معدے میں ہونے والی جلن اور کھٹاس کو ختم کرنے میں مددگار ہے۔
—
استعمال کے طریقے:
1. ۔ چائے کی صورت میں ۔ :
– ایک کپ پانی میں پودینہ خونسا کے پتوں کو ڈال کر 10 منٹ تک اُبالیں۔
– چھان کر دن میں 2 بار پئیں، خاص طور پر کھانے کے بعد۔
2. ۔ پاؤڈر کی صورت میں ۔ :
– پودے کے خشک پتوں کو پیس کر پاؤڈر تیار کریں۔
– 1 چمچ پاؤڈر نیم گرم دودھ یا پانی کے ساتھ دن میں ایک بار استعمال کریں۔
3. ۔ عرق یا رس ۔ :
– پودے کا رس نکال کر اسے نیم گرم پانی یا شہد کے ساتھ استعمال کریں۔
– یہ خاص طور پر معدے کی جلن اور تیزابیت کم کرنے میں مؤثر ہے۔
4. ۔ دیگر جڑی بوٹیوں کے ساتھ ۔ :
– پودینہ خونسا کو سونف، اجوائن یا الائچی کے ساتھ استعمال کریں تاکہ معدے کی حالت مزید بہتر ہو۔
— احتیاط:
– اگر تیزابیت کی علامات شدید ہوں تو معالج سے رجوع کریں۔
– حاملہ خواتین اور بچوں کو استعمال سے پہلے ڈاکٹر سے مشورہ کرنا چاہیے۔
– زیادہ مقدار میں استعمال سے معدے میں مزید پیچیدگیاں پیدا ہو سکتی ہیں، اس لیے متوازن مقدار میں استعمال کریں۔
—
اضافی مشورے:
– مسالے دار اور تیزابی کھانے سے پرہیز کریں، جیسے اچار، چائے، کافی، اور فاسٹ فوڈ۔
– زیادہ پانی پئیں اور ہلکی غذائیں کھائیں، جیسے دلیہ، کیلا اور کھچڑی۔
– کھانے کے فوراً بعد لیٹنے سے گریز کریں۔
یہ جڑی بوٹی معدے کی تیزابیت کم کرنے کے لیے قدرتی علاج فراہم کرتی ہے اور اس کے باقاعدہ استعمال سے معدے کی صحت میں بہتری لائی جا سکتی ہے۔
4. ۔ زخم بھرنے میں مدد ۔ :
– یہ جڑی بوٹی معدے کی دیواروں کے زخموں کو جلدی بھرنے میں مدد دیتی ہے۔
۔ Euphorbia hirta ۔ (پودینہ خونسا) معدے کے زخموں کو بھرنے کے لیے ایک قدرتی اور مؤثر جڑی بوٹی ہے۔ اس میں موجود قدرتی مرکبات معدے کی جھلی کو مضبوط بناتے ہیں، سوزش کم کرتے ہیں، اور زخموں کو جلد ٹھیک ہونے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔
—
معدے کے زخم بھرنے میں فوائد:
1. ۔ سوزش کم کرنا ۔ :
– پودینہ خونسا معدے کی اندرونی دیواروں کی سوزش کو کم کرتا ہے، جس سے زخم جلدی بھرنے میں مدد ملتی ہے۔
2. ۔ زخم بھرنے کی صلاحیت ۔ :
– یہ پودا قدرتی طور پر معدے کی جھلی کو مضبوط کرتا ہے اور زخم بھرنے کے عمل کو تیز کرتا ہے۔
3. ۔ تیزابیت کو متوازن کرنا ۔ :
– معدے میں موجود اضافی تیزاب کو کم کرتا ہے، جو زخموں کو خراب ہونے سے بچاتا ہے۔
4. ۔ بیکٹیریا کے خلاف تحفظ ۔ :
– یہ پودا معدے کے زخموں کو خراب کرنے والے بیکٹیریا، جیسے ۔ Helicobacter pylori ۔ ، کے خلاف لڑنے میں مددگار ہے۔
—
استعمال کے طریقے:
1. ۔ چائے کی صورت میں ۔ :
– ایک کپ پانی میں پودینہ خونسا کے پتوں اور تنے کو ڈال کر 10 منٹ تک اُبالیں۔
– چھان کر دن میں 2-3 بار پئیں، خاص طور پر کھانے سے پہلے۔
2. ۔ پاؤڈر کی صورت میں ۔ :
– پودے کے خشک پتوں کو پیس کر پاؤڈر بنائیں۔
– 1 چمچ پاؤڈر نیم گرم دودھ یا پانی کے ساتھ صبح اور شام استعمال کریں۔
3. ۔ عرق یا رس ۔ :
– پودے کا رس نکال کر شہد کے ساتھ مکس کریں اور نہار منہ استعمال کریں۔
– شہد کے ساتھ ملا کر استعمال کرنے سے معدے کے زخم جلد ٹھیک ہوتے ہیں۔
4. ۔ دیگر جڑی بوٹیوں کے ساتھ ۔ :
– پودینہ خونسا کو سونف، اجوائن یا گوند کتیرہ کے ساتھ ملا کر استعمال کریں تاکہ معدے کی حالت مزید بہتر ہو۔
—
احتیاط:
– کسی بھی جڑی بوٹی کا زیادہ استعمال نقصان دہ ہو سکتا ہے، اس لیے متوازن مقدار میں استعمال کریں۔
– اگر زخم شدید نوعیت کے ہوں تو صرف جڑی بوٹیوں پر انحصار نہ کریں، بلکہ معالج سے رجوع کریں۔
– حاملہ خواتین یا دودھ پلانے والی مائیں استعمال سے پہلے ڈاکٹر سے مشورہ کریں۔
—
اضافی مشورے:
– مسالے دار اور تیزابی کھانوں سے پرہیز کریں تاکہ زخم خراب نہ ہوں۔
– زیادہ پانی پئیں اور نرم، ہلکی اور غذائیت سے بھرپور غذا کا استعمال کریں۔
– وقت پر کھانا کھائیں اور خالی معدہ رہنے سے گریز کریں۔
یہ جڑی بوٹی معدے کے زخموں کے علاج کے لیے قدرتی اور مؤثر ہے، اور روزمرہ کی زندگی میں استعمال سے معدے کی صحت بہتر ہو سکتی ہے۔
—
استعمال کے طریقے:
1. ۔ چائے کی صورت میں ۔ :
– ایک کپ پانی میں پودینہ خونسا کے تازہ یا خشک پتوں کو ڈال کر 10 منٹ تک اُبالیں۔
– چھان کر دن میں 2-3 بار پئیں، خاص طور پر کھانے سے پہلے۔
2. ۔ پاؤڈر کی صورت میں ۔ :
– پودے کے خشک حصے کو پیس کر پاؤڈر بنائیں۔
– 1 چمچ پاؤڈر نیم گرم دودھ کے ساتھ دن میں ایک بار استعمال کریں۔
3. ۔ رس یا عرق ۔ :
– پودے کا رس نکال کر شہد کے ساتھ ملا کر صبح نہار منہ استعمال کریں۔
– یہ معدے کے زخموں کو بھرنے اور ہاضمے کو بہتر بنانے میں مؤثر ہے۔
4. ۔ جڑی بوٹیوں کے ساتھ مرکب ۔ :
– پودینہ خونسا کو سونف، اجوائن، یا گوند کتیرہ کے ساتھ ملا کر استعمال کریں تاکہ اس کے اثرات زیادہ مؤثر ہوں۔
—
احتیاط:
– جڑی بوٹی کا استعمال محدود مقدار میں کریں؛ زیادہ مقدار نقصان دہ ہو سکتی ہے۔
– معدے کے السر کے شدید مریض پہلے معالج سے مشورہ کریں۔
– حاملہ خواتین یا دودھ پلانے والی مائیں استعمال سے گریز کریں یا ڈاکٹر سے اجازت لیں۔
—
اضافی مشورے:
– معدے کے السر کے مریض مسالے دار، تیزابی، اور چکنائی والی غذا سے پرہیز کریں۔
– وقت پر کھانے کی عادت اپنائیں اور خالی معدہ رہنے سے گریز کریں۔
– زیادہ پانی پئیں اور ہلکی اور غذائیت سے بھرپور غذا کھائیں۔
یہ جڑی بوٹی معدے کے السر کے لیے قدرتی علاج فراہم کرتی ہے اور روایتی ادویات کے ساتھ مل کر استعمال کرنے سے زیادہ مؤثر نتائج دے سکتی ہے۔