
نظریہ مفرد اعضاء کی روشنی میں پیشاب کی زیادتی (کثرتِ بول) کی وجوہات
از
حکیم المیوات قاری محمد یونس شاہد میو
یونانی طب میں نظریہ مفرد اعضاء کے مطابق انسانی جسم مختلف بنیادی اعضاء (گردہ، جگر، دل، دماغ وغیرہ) پر مشتمل ہوتا ہے، جن کا مخصوص مزاج (گرمی، سردی، تری، خشکی) ہوتا ہے۔ ان اعضاء کی صحت اور کارکردگی کا انحصار ان کے مزاج کے توازن پر ہوتا ہے۔ جب یہ توازن بگڑ جائے، تو مختلف امراض جنم لیتے ہیں، جن میں سے ایک کثرتِ بول یعنی بار بار پیشاب آنا بھی ہے۔
پیشاب کی زیادتی کی اہم وجوہات درج ذیل ہیں
- گردوں کے مزاج میں عدم توازن:
اگر گردے بہت زیادہ گرم (حرارت) یا سرد (برودت) ہو جائیں، تو ان کی پیشاب کو چھاننے اور روکنے کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے، جس سے پیشاب کی مقدار بڑھ جاتی ہے۔ - گردوں کی جسمانی کمزوری (ضعفِ گردہ):
جب گردے کمزور ہو جائیں تو وہ پیشاب کو روکنے کی طاقت کھو دیتے ہیں، جس کی وجہ سے بار بار پیشاب آتا ہے۔ یہ کمزوری بڑھاپے، دائمی بیماریوں یا کثرتِ مباشرت کی وجہ سے ہو سکتی ہے۔ - مائعات کا غیر ضروری استعمال:
پانی یا دیگر مشروبات کی زیادتی، خصوصاً سادہ پانی، ٹھنڈی اشیاء یا پیشاب آور مشروبات (جیسے قہوہ، کافی وغیرہ) گردوں پر دباؤ ڈالتی ہے، اور بار بار پیشاب آنے کا باعث بنتی ہے۔ - مثانے کی حرکت میں شدت (سُرعتِ مثانہ):
مثانہ اگر کسی وجہ سے ضرورت سے زیادہ حساس یا متحرک ہو جائے تو وہ پیشاب کو زیادہ دیر تک ذخیرہ نہیں کر پاتا، جس سے فوری اور بار بار پیشاب کی حاجت محسوس ہوتی ہے۔ - جسمانی حرارت کا غلبہ:
اگر جسم میں عمومی طور پر گرمی کا غلبہ ہو — جیسے گرم مزاج غذاؤں، موسم یا ذہنی تناؤ کے باعث — تو جسم زیادہ پسینہ اور پیشاب خارج کرتا ہے تاکہ حرارت کم ہو سکے۔ - جگر کے افعال میں خرابی (اختلالِ کبد):
جگر جسم میں خون اور رطوبات کے توازن کو برقرار رکھتا ہے۔ اگر جگر سست یا کمزور ہو جائے تو رطوبتوں کی تقسیم متاثر ہوتی ہے، جس سے گردوں پر بوجھ پڑتا ہے اور پیشاب بڑھ جاتا ہے۔ - سرد مزاج والی غذاؤں کا مسلسل استعمال:
ٹھنڈی اور سرد غذائیں جیسے کھیرا، تربوز، دودھ، دہی وغیرہ گردوں کو سست اور کمزور بنا سکتی ہیں، جو کثرتِ بول کا سبب بنتی ہیں۔ - جذباتی اضطراب، خوف اور ذہنی دباؤ:
یونانی اصولوں کے مطابق جذباتی کیفیتیں بھی جسمانی اخلاط کو متاثر کرتی ہیں۔ مسلسل ذہنی دباؤ، خوف یا غم مثانے کے نظام پر اثر انداز ہو کر بار بار پیشاب کا سبب بن سکتے ہیں۔ - پیشاب آور ادویات اور جڑی بوٹیاں:
بعض اوقات پیشاب کی زیادتی یونانی یا دیگر طریقہ علاج میں دی جانے والی پیشاب آور ادویات یا جڑی بوٹیوں کے زیادہ استعمال سے بھی ہو سکتی ہے۔
میں غذائی پرہیز، یونانی علاج اور گھریلو نسخے بھی تجویز کر سکتا ہوں تاکہ اس کیفیت کا قدرتی طور پر علاج کیا جا سکے۔
کیا آپ علاج کے مشورے بھی چاہتے ہیں؟