
شاہی نسخے
دیبا چہ
وہ اس کتاب کی تدوین و تالیف سے ہماری یہ مراد نہیں کہ اس میں وہ گراں قیمت بیش قرار وعسیر الحصول نسخے جمع کر دیئے جائیں جن کی تیاری میں سچ مچ شاہی خزانے ہی خرچ کرنے پڑیں ۔ شاہی نسخوں سے ہمارا مطلب یہ ہے کہ وہ دوائیں جو وقتاً فوقتاً شہنشاہوں بادشاہوں راجوں مہاراجوں شہزادوں اور نوابوں کیلئے ترغیب دی گئیں ۔ اور ان کے استعمال میں آئیں یا خود ان دی میں اور استعمال میں رہیں یا خود مرتبہ بہیتوں نے مرتب فرمائیں، ان کو ایک جگہ جمع کر کے اُن کی فضیلت و اہمیت کو واضح کیا جائے ۔
جس طرح کلام الملوک کو ملوک الکلام کا درجہ حاصل ہوا ہے، ادویہ سلطانی کو اگر سلطان الادویہ کہدیا جائے تو بیجا نہ ہوگا اور یہ تو ڈھکی چھپی بات نہیں کہ جو دوائیں شاہوں کے ہاں پسندیدہ اور لائق اعتبار ہوں ۔ انکی افادیت اور نفع رسانی میں شک و شبہ کی گنجائش نہیں رہتی پس یہ کتاب اس لحاظ سے بھی نہایت اہم و فاضل مرتبہ کی حامل ہے ۔ کہ اس کے تمام نسخے سلطانی و فار و اقتدار حاصل کر چکے ہیں اور ۔ مریضوں کو نفع تمام پہنچا کرتے و نفع نام پہنچا کر شہرت دوام پا چکے ہیں۔

ایک زمانہ تھا کہ بعض معمولی دواؤں کے حاصل کرنے میں بھی شاہی خزا نے خالی کرتے پڑتے تھے۔ وجہ یہ ہے کہ اُس وقت