
بڑی بیاض یعنی علم الامراض
دیباچہ
علاج الامراض کے اس سے پہلے بھی چند تراجم شائع ہو چکے ہیں ، جو اطہار کی نظر سے گزرے ہونگے۔ مگر ان تراجم میں کیا کمی ہے ، وہ بڑی بیاض ترجمہ علاج الامراض کو دیگر تراجم سے مقابلہ کرنے پر آسانی سے معلوم ہو جائیگی۔ نیز ترجمہ کے علاوہ دیگر باتوں کی تحقیق و تفتیش میں جس قدر کاوش و جانفشانی کی گئی ہے ، اوسکا بھی موازنہ ناظرین نہایت آسانی کے ساتھ لگا لینگے۔ مجھے اس بارے میں کچھ لکھنے کی ضرورت نہیں –
ترجمہ کی تصیح کرتے وقت میرے سامنے حسب ذیل تصحیح شده علاج الامراض فارسی موجود تھین (1) علاج الامراض قلمی راز کتب خانه حکیم محمد احمد خانصاحب)- علاج الامراض حکیم حاجی محمد ظفر خاں صاحب (۳) علاج الامراض از حکیم مبل الله صاحب مرحوم (۴) علاج الامراض استاذی شیخ المعالجات حکیم فریدا حمد صاحب عباسی پروفیسر طبیہ کالج دہلی (ه) میری قدیم طبع شده علاج الامراض جسکو دادا مرحوم نے معاونت حکیم محمد اسحاق صاحب مرحوم درست کیا تھا۔ ان علاج ہوراں کے علاوہ میرے پیش نظر وہ خاندانی مخطوطہ بھی تھا جس کے اندر مختصر صورت میں علاج الامراض کے نسخوں کو مرتب کیا گیا ہے۔ یہ قلمی نسخہ خاندان کے اندر ایسا بے بہا ذخیرہ ہے، جس سے بآسانی یہ پتہ چل جاتا ہے کہ کن صاحب نے علاج الامراض کے نسخہ کو آزمایا اور درست پایا۔ میں نے بڑی بیاض میں اسی کے حوالہ سے نسخوں پر ہ وغیرہ کا نشان بنایا ہے ۔ سے
اصل کتاب کے مطبوعہ و غیر مطبوعہ نسخوں کے علاوہ میرے پیش نظر او کے جملہ تراجم بھی تھے ، جن میں سے مطبع نولکشور کا نسخہ اس قابل ہے کہ اس پر کسی طرح سے بھی اطمینان نہیں کرنا چاہئے ۔ اس میں نسخوں کی کمی کے علاوہ ترجمہ کے اندھی بعض ایسی غلطیاں کی گئی ہیں، جنکا دوہرانا میرے لئے فعل عبث ہے۔ بقیہ دوسرا ترجمہ اس سے کہیں بہتر ہے ، لیکن وہ بھی خامیوں سے خالی نہیں ۔ اسکے اند ر بعض نسخے ترک ہیں ، اور اوزان بالعموم غلط تحریر کئے گئے ہیں۔ جس کی وجہ سے نسخے کے افعال و خواص میں فرق آنے کا غالب امکان ہے ۔
اس ترجمہ کو مرتب کرنے میں جس قدر کوشش مجھ سے ہو سکتی تھی، کی ، لیکن اسکے بعد بھی مجھے اعتراف ہے کہ میں انسان ہوں، اور الانسان مراکب من الخطاء والنسیان کا قائل ہوں ۔ لہندا میرے ہمعصر او راہل نظر اشخاص