Wednesday, July 16, 2025
Home Blog طبِ یونانی میں نبض شناسی کے لیے ایک جامع رہنما

طبِ یونانی میں نبض شناسی کے لیے ایک جامع رہنما

by admin
طبِ یونانی میں نبض شناسی کے لیے ایک جامع رہنما

فنِ نبض: طبِ یونانی میں نبض شناسی کے لیے ایک جامع رہنما (نبض شناسی)

حکیم المیوات قاری محمد یونس شاہد میو

تعارف: جسم کا خاموش پیغامبر

طبِ یونانی کے عظیم پیشوا، بقراط (Hippocrates) کا ایک قول ہے جو فنِ نبض شناسی کی روح کو بیان کرتا ہے: “نبض ایک خاموش اعلانچی ہے اور باطنی حالات کو بہ آواز بلند بتاتی ہے، لیکن جو حکماء اس پر دسترس نہ رکھتے ہوں، ان کے لیے گونگی ہے” 1۔ یہ قول نبض کو محض دل کی دھڑکن شمار کرنے کے عمل سے کہیں زیادہ بلند مقام عطا کرتا ہے۔ یہ اسے جسم کا ایک ایسا لطیف اور عمیق پیغامبر قرار دیتا ہے جو ایک ماہر طبیب (حکیم) کے لیے صحت اور مرض کے پوشیدہ رازوں کو آشکار کرتا ہے۔ طبِ یونانی کے تشخیصی نظام میں نبض شناسی کو ایک بنیادی ستون کی حیثیت حاصل ہے۔ یہ ایک ایسا غیر معمولی اور غیر جارحانہ فن ہے جو جسم کی اندرونی کیفیات، اخلاطی توازن (humoral balance)، اور قوتِ حیوانیہ (vital force) کی حالت پر ایک واضح دریچہ فراہم کرتا ہے 2۔ اسے پیشاب (بول) اور پاخانہ (براز) کے معائنے کے ساتھ تشخیص کے اولین اور اہم ترین ذرائع میں شمار کیا جاتا ہے 1۔

نبض شناسی کی تاریخ اتنی ہی قدیم اور محترم ہے جتنی خود طب کی تاریخ۔ اس کی جڑیں قدیم یونانی اطباء جیسے بقراط اور جالینوس (Galen) کے کاموں میں ملتی ہیں 6۔ تاہم، اس فن کو منظم کرنے، اس کے اصول و ضوابط مرتب کرنے اور اسے ایک باقاعدہ سائنس کی شکل دینے کا سہرا اسلامی تہذیب کے عظیم اطباء اور فلاسفہ کے سر جاتا ہے۔ خاص طور پر شیخ الرئیس بو علی سینا (Avicenna) نے اپنی شہرہ آفاق تصنیف “القانون فی الطب” (

Al-Qanun fi’l-Tibb) میں نبض شناسی پر ایسی جامع اور مدلل بحث کی ہے جس نے آنے والی صدیوں تک مشرق اور مغرب میں طب کی دنیا پر گہرے نقوش چھوڑے 1۔ امام رازی (Al-Razi) جیسے دیگر عظیم حکماء نے بھی اس علم کی ترقی میں گراں قدر خدمات انجام دیں 1۔

اس رپورٹ کا مقصد نبض شناسی کے فن پر ایک جامع اور مستند تعلیمی دستاویز تیار کرنا ہے۔ اس میں نہ صرف نبض کی چھ بنیادی شرائط (مقام، مقدار، حجم، رفتار، قرع، قوام) کی گہرائی میں وضاحت کی جائے گی، بلکہ اس سے بھی اہم، ان شرائط کو مزاج کے ایک مربوط تشخیصی نظام—یعنی عضلاتی (Uzlati)، غدی (Ghudadi)، اور اعصابی (Asabi) کیفیات—اور ان سے وابستہ علامتی رنگوں (سرخ، پیلا، نیلا) کے ساتھ جوڑا جائے گا، جیسا کہ صارف نے درخواست کی ہے۔

آج کے جدید طبی دور میں، جہاں تشخیصی ٹیکنالوجی نے بے پناہ ترقی کی ہے، نبض شناسی جیسا روایتی فن بعض خطوں میں زوال کا شکار نظر آتا ہے 11۔ اس کے باوجود، اس کی اہمیت اور افادیت آج بھی مسلم ہے۔ یہ ایک کم خرچ، محفوظ، اور انتہائی ذاتی نوعیت کا تشخیصی طریقہ ہے جو مریض کی مجموعی کیفیت کا ایسا جامع تصور پیش کرتا ہے جو اکثر جدید آلات کی گرفت میں نہیں آتا۔ اس رپورٹ کا مقصد اس قدیم دانش کو از سرِ نو زندہ کرنا اور اسے جدید طبی تفہیم کے ساتھ ہم آہنگ کرنے کی کوشش کرنا ہے، تاکہ صحت کی دیکھ بھال کے میدان میں اس کے بے پناہ امکانات سے استفادہ کیا جا سکے 2۔


حصہ اول: طبِ یونانی میں تشخیص کی نظریاتی اساس

نبض شناسی کا فن ایک مضبوط نظریاتی بنیاد پر قائم ہے۔ اس بنیاد کو سمجھے بغیر نبض کے پیغامات کو سمجھنا ناممکن ہے۔ یہ بنیاد اخلاط اور مزاج کے نظریات پر استوار ہے۔

1.1 نظریہ اخلاط (Nazariya-e-Akhlat)

طبِ یونانی کے فلسفے کے مطابق، انسانی جسم سات طبعی امور (Umoor-e-Tabiya) سے مل کر بنا ہے، جن میں سے چار اخلاط (Akhlat) وہ سیال اجزاء ہیں جو جسم کی غذائیت، نشوونما، اور توانائی کی فراہمی کے ذمہ دار ہیں 14۔ یہ چار اخلاط، ان کی کیفیات (

Kaifiyat)، اور ان سے متعلقہ ارکان (Arkan) درج ذیل ہیں 14:

  • دم (خون): کیفیت: گرم و تر (Har−Ratab)؛ رکن: ہوا (Air)۔ اس کا تعلق سرخ رنگ سے ہے 19۔
  • بلغم (Phlegm): کیفیت: سرد و تر (Barid−Ratab)؛ رکن: پانی (Water)۔ اس کا تعلق سفیدی یا زردی مائل رنگ سے ہے 19۔
  • صفراء (زرد پت): کیفیت: گرم و خشک (Har−Yabis)؛ رکن: آگ (Fire)۔ اس کا تعلق زرد رنگ سے ہے 16۔
  • سوداء (سیاہ پت): کیفیت: سرد و خشک (Barid−Yabis)؛ رکن: مٹی (Earth)۔ اس کا تعلق سیاہ یا گہرے رنگ سے ہے 19۔

طبِ یونانی کا بنیادی اصول یہ ہے کہ صحت کی حالت ان چاروں اخلاط کے متوازن امتزاج (eucrasia) کا نام ہے، جبکہ مرض کی حالت ان کے توازن میں بگاڑ (dyscrasia) کی وجہ سے پیدا ہوتی ہے 6۔ جب یہ اخلاط اپنی صحیح مقدار اور کیفیت میں موجود رہتے ہیں تو جسم صحت مند رہتا ہے، لیکن جب ان میں کمی، زیادتی یا خرابی پیدا ہو جائے تو مختلف امراض جنم لیتے ہیں۔

1.2 تصورِ مزاج (Mizaj)

مزاج ایک جامع اصطلاح ہے جو کسی فرد کے جسم میں موجود ارکان اور اخلاط کے باہمی تعامل اور امتزاج (Imtizaj) سے پیدا ہونے والی ایک منفرد کیفیت کو بیان کرتی ہے 7۔ یہ ایک целостный تصور ہے جو کسی شخص کی جسمانی ساخت، افعالِ اعضاء، اور نفسیاتی رجحانات سب کا احاطہ کرتا ہے 7۔

1.2.1 چار کلاسیکی مزاج

کلاسیکی طبِ یونانی میں، غالب خلط کی بنیاد پر مزاج کی چار اقسام بیان کی گئی ہیں، جو صارف کی مطلوبہ سہ رخی تقسیم کی بنیاد فراہم کرتی ہیں: دموی (Sanguine)، بلغمی (Phlegmatic)، صفراوی (Choleric)، اور سوداوی (Melancholic) 13۔

1.2.2 عملی سہ رخی تقسیم (قانونِ مفرد اعضاء)

صارف کے سوال میں بیان کردہ نظام، جسے اکثر حکیم صابر ملتانی سے منسوب کیا جاتا ہے، امراض کو مفرد اعضاء یا نظاموں کے افعال سے جوڑتا ہے۔ یہ نظام تشخیص کو تین بنیادی حالتوں میں تقسیم کرتا ہے:

  • عضلاتی (Uzlati): اس کا تعلق عضلاتی اور قلبی نظام سے ہے، جو حرکت، قوت، اور دورانِ خون کو کنٹرول کرتا ہے۔
  • غدی (Ghudadi): اس کا تعلق غدودی اور جگری نظام سے ہے، جو استحالہ (metabolism)، ہضم، اور افرازات (secretions) کو کنٹرول کرتا ہے۔
  • اعصابی (Asabi): اس کا تعلق اعصابی اور دماغی نظام سے ہے، جو احساس، کنٹرول، اور جسم کے سیال مادوں کے توازن کو کنٹرول کرتا ہے۔

کلاسیکی یونانی متون، جیسے ابنِ سینا کی “القانون”، بنیادی طور پر چار اخلاطی ماڈل پر انحصار کرتے ہیں، جبکہ یہ سہ رخی نظام (عضلاتی، غدی، اعصابی) ایک مخصوص مکتبہ فکر کی نمائندگی کرتا ہے۔ اس رپورٹ کا ایک کلیدی مقصد ان دونوں نظاموں کے درمیان ایک منطقی ربط قائم کرنا ہے تاکہ صارف کے سوال کا جامع جواب دیا جا سکے۔ یہ ربط اس رپورٹ اور حتمی تشخیصی چارٹ کی بنیاد فراہم کرتا ہے۔

اس ربط کو قائم کرنے کے لیے، ہم ہر سہ رخی حالت کو اس کے متعلقہ کلاسیکی خلط اور مزاج سے جوڑیں گے۔ عضلاتی (Muscular/Cardiac) نظام کا تعلق قوت، حرکت اور قلب سے ہے۔ کلاسیکی طب میں، قلب حرارتِ غریزی کا مرکز اور خون (دم) کا منبع ہے۔ دموی (Sanguine) مزاج (گرم و تر) کی خصوصیات میں مضبوط جسم، ترقی یافتہ عضلات اور भरपूर توانائی شامل ہیں 23۔ لہٰذا،

عضلاتی حالت براہِ راست دموی (Sanguine) خلط کے غلبے سے مطابقت رکھتی ہے۔

اسی طرح، غدی (Glandular/Hepatic) نظام کا تعلق جگر، غدود، استحالہ اور ہضم سے ہے۔ جگر وہ عضو ہے جو اخلاط، خاص طور پر صفراء (Bile) پیدا کرتا ہے۔ صفراوی (Choleric) مزاج (گرم و خشک) کی تعریف استحالہ کی تیزی اور زرد پت (صفراء) کے غلبے سے کی جاتی ہے 18۔ لہٰذا،

غدی حالت براہِ راست صفراوی (Choleric) خلط کے غلبے سے مطابقت رکھتی ہے۔

آخر میں، اعصابی (Nervous/Cerebral) نظام کا تعلق دماغ، اعصاب اور جسم کے سیال مادوں سے ہے۔ دماغ کا مزاج سرد و تر مانا جاتا ہے۔ “سرد” اخلاط میں بلغم (سرد و تر) اور سوداء (سرد و خشک) شامل ہیں۔ بلغمی (Phlegmatic) مزاج کا تعلق سستی، رطوبت کی زیادتی اور سست استحالہ سے ہے 28۔ سوداوی (Melancholic) مزاج اعصابی نظام کی خرابیوں سے منسلک ہے 23۔ ایک ماخذ 29 گہری نبض (منخفض)، جسے ایک اور ماخذ 30 اعصابی نبض قرار دیتا ہے، کو بلغمی اور سوداوی کیفیات سے واضح طور پر جوڑتا ہے۔ لہٰذا،

اعصابی حالت “سرد” اخلاط، یعنی بلغم (Phlegm) اور/یا سوداء (Black Bile)، کے غلبے سے مطابقت رکھتی ہے۔ یہ منطقی نقشہ سازی ہمیں ایک مربوط تشخیصی فریم ورک بنانے کی اجازت دیتی ہے جو کلاسیکی اور عملی دونوں نظریات کو یکجا کرتا ہے۔


حصہ دوم: نبض کے معائنے کے اصول (علم النبض)

یہ حصہ نبض کے معائنے کی تکنیکی تفصیلات فراہم کرتا ہے، جو کلاسیکی معیار سے لے کر چھ عملی شرائط تک کا احاطہ کرتا ہے۔

2.1 ابنِ سینا کی میراث: دس اجناسِ نبض (Ajnas-e-Nabz)

یہاں ہم نبض شناسی میں ابنِ سینا کی بے مثال خدمات کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہیں، جیسا کہ “القانون فی الطب” میں تفصیل سے بیان کیا گیا ہے 8۔ ان کے کام نے نبض شناسی کو ایک موضوعی فن سے ایک منظم سائنس میں تبدیل کر دیا۔ ان کا بنیادی تصور یہ تھا کہ ہر نبض چار حصوں پر مشتمل ہوتی ہے: دو حرکتیں (انبساط یعنی پھیلنا، اور انقباض یعنی سکڑنا) اور دو سکون (ان حرکتوں کے درمیان وقفے)۔ یہ چکر زندگی کی بنیادی لے (rhythm) کی نمائندگی کرتا ہے 3۔

ابنِ سینا نے نبض کی کیفیت کو جانچنے کے لیے دس جامع پیرامیٹرز، جنہیں “اجناسِ نبض” کہا جاتا ہے، وضع کیے۔ یہ دس اجناس اس جامع فریم ورک کی حیثیت رکھتے ہیں جس سے صارف کی بیان کردہ چھ شرائط اخذ کی گئی ہیں۔ یہ علمی سیاق و سباق فراہم کرنے کے لیے نہایت اہم ہیں۔ یہ دس اجناس ہیں: حجم (لمبائی، چوڑائی، اونچائی)، سرعت (رفتار)، قوت، تواتر (frequency)، امتلاء و خلاء (بھرا پن/خالی پن)، قوامِ شریان (شریان کی سختی/نرمی)، استواء و اختلاف (ہمواری/ناعواری)، نظام، وزن (ہم آہنگی)، اور حرارت و برودت (گرمی/سردی) 8۔

2.2 چھ بنیادی عملی شرائط

یہ ذیلی حصہ اس رپورٹ کا تکنیکی مرکز ہے، جس میں صارف کے سوال میں مذکور ہر چھ شرط کی تفصیل بیان کی گئی ہے۔ ہر شرط کی تعریف، اس کی مختلف حالتوں کو اصل اصطلاحات کے ساتھ بیان کیا جائے گا، اور اس کے جسمانی معنی کی وضاحت کی جائے گی، جس کے لیے بنیادی طور پر ماخذ 29، 30، اور 34 پر انحصار کیا گیا ہے۔

2.2.1 مقام (Makaan) – گہرائی/سطح

  • تعریف: یہ جلد اور ہڈی کے حوالے سے نبض کی لہر کی عمودی پوزیشن ہے۔ یہ ظاہر کرتا ہے کہ مرض سطحی (ظاہری) ہے یا گہرا (باطنی)۔
  • حالتیں:
    • مُشرِف (Mushrif) / شاہق (Shahigh): سطحی/اونچی۔ یہ نبض بہت کم دباؤ سے، جلد کی سطح کے قریب محسوس ہوتی ہے۔ یہ بیرونی پیتھالوجی یا حرارت کے غلبے کی نشاندہی کرتی ہے۔ اس کا تعلق عضلاتی (Uzlati) حالت سے ہے 30۔
    • مُنخَفِض (Munkhafiz): گہری/نیچے۔ اسے محسوس کرنے کے لیے زیادہ دباؤ کی ضرورت ہوتی ہے اور یہ ہڈی کے قریب محسوس ہوتی ہے۔ یہ اندرونی، دائمی حالت یا سردی کے غلبے کی نشاندہی کرتی ہے۔ اس کا تعلق اعصابی (Asabi) حالت سے ہے 30 اور یہ بلغمی/سوداوی اخلاط سے وابستہ ہے 29۔
    • معتدل (Mo’tadil): درمیانی۔ یہ دونوں انتہاؤں کے درمیان محسوس ہوتی ہے۔ یہ متوازن حالت یا غدی (Ghudadi) حالت کی نمائندگی کرتی ہے 30۔

2.2.2 مقدار (Miqdar) – لمبائی/پھیلاؤ

  • تعریف: حکیم کی انگلیوں کے نیچے شریان کے ساتھ ساتھ نبض کی لہر کی محسوس ہونے والی لمبائی۔ یہ جسم کی قوتِ حیوانیہ (Quwwat) کی طاقت اور رسائی کی عکاسی کرتی ہے۔
  • حالتیں:
    • طویل (Taweel): لمبی۔ یہ نبض حکیم کی تینوں یا چاروں انگلیوں کے نیچے تک پھیلی ہوئی محسوس ہوتی ہے۔ یہ قوتِ حیوانیہ اور حرارت کی فراوانی کی نشاندہی کرتی ہے۔ اس کا تعلق عضلاتی (Uzlati) نبض سے ہے 30۔
    • قصیر (Qasir): چھوٹی۔ یہ صرف ایک یا دو انگلیوں کے نیچے محسوس ہوتی ہے۔ یہ قوتِ حیوانیہ اور حرارت کی کمی کی نشاندہی کرتی ہے۔ اس کا تعلق اعصابی (Asabi) نبض سے ہے 30۔
    • معتدل (Mo’tadil): درمیانی۔ ایک متوازن لمبائی، جو غدی (Ghudadi) حالت کی نشاندہی کرتی ہے۔

2.2.3 حجم (Hajm) – چوڑائی/موٹائی

  • تعریف: شریان کی پھیلتے وقت چوڑائی یا موٹائی۔ یہ پیرامیٹر جسم میں رطوبت (Rutubat) کی سطح کا ایک اہم اشارہ ہے۔
  • حالتیں:
    • عریض (Areez) / حجیم (Hajim): چوڑی/کشادہ۔ یہ نبض موٹی اور بھری ہوئی محسوس ہوتی ہے، جو انگلی کی پور کو ڈھانپ لیتی ہے۔ یہ رطوبت کی زیادتی کی نشاندہی کرتی ہے اور بلغمی کیفیات کی خصوصیت ہے 29۔
    • ضیق (Zayyiq) / باریک (Baarik): پتلی/تنگ۔ یہ ایک باریک دھاگے کی طرح محسوس ہوتی ہے۔ یہ خشکی (Yubusat) کی حالت کی نشاندہی کرتی ہے اور اکثر حرارت سے وابستہ ہوتی ہے 29۔
    • معتدل (Mo’tadil): درمیانی۔ یہ رطوبت اور خشکی کے صحت مند توازن کی نشاندہی کرتی ہے۔

2.2.4 رفتار (Raftar) – تیزی/سستی

  • تعریف: ایک مقررہ وقت میں نبض کی دھڑکنوں کی تعداد، جو براہِ راست حرارتِ غریزیہ (Hararat Ghariziyah) کی سطح سے مطابقت رکھتی ہے۔ یہ وہ پیرامیٹر ہے جو جدید طب میں دل کی شرح (heart rate) کے تصور سے سب سے زیادہ مشابہت رکھتا ہے 35۔
  • حالتیں:
    • سریع (Saree’): تیز/تیز رفتار۔ یہ شرح عام آرام کی حالت سے نمایاں طور پر زیادہ ہوتی ہے (مثلاً، بالغوں کے لیے 100 دھڑکن فی منٹ سے زیادہ)۔ یہ حرارت کی زیادتی کی ایک واضح علامت ہے 26۔
    • بطیء (Bati’): سست/آہستہ۔ یہ شرح عام حد سے نمایاں طور پر کم ہوتی ہے (مثلاً، بالغوں کے لیے 60 دھڑکن فی منٹ سے کم)۔ یہ سردی (Burudat) کی زیادتی کی ایک واضح علامت ہے 34۔
    • معتدل (Mo’tadil): درمیانی۔ صحت مند آرام کی حالت کی شرح (مثلاً، بالغوں کے لیے 60-100 دھڑکن فی منٹ)۔

2.2.5 قرع (Qara) – ٹھوکر/قوت

  • تعریف: حکیم کی انگلیوں پر نبض کی ٹھوکر یا ضرب کی طاقت۔ یہ جسم کی قوتِ حیوانیہ (Quwwat-e-Hayvaniya) کا سب سے براہِ راست پیمانہ ہے۔
  • حالتیں:
    • قوی (Qawi): مضبوط/طاقتور۔ ایک طاقتور، لچکدار ٹھوکر جو انگلیوں کو پیچھے دھکیلتی ہے۔ یہ قوتِ حیوانیہ اور حرارت کی فراوانی کی نشاندہی کرتی ہے 1۔
    • ضعیف (Za’eef): کمزور۔ ایک ہلکی، آسانی سے دب جانے والی ٹھوکر۔ یہ قوتِ حیوانیہ کی کمی کی نشاندہی کرتی ہے 1۔
    • معتدل (Mo’tadil): درمیانی۔ ایک متوازن قوت، نہ بہت زیادہ اور نہ بہت کم۔

2.2.6 قوام (Qawam) – سختی/نرمی

  • تعریف: شریان کی دیوار کی محسوس ہونے والی ساخت۔ یہ شریان کے بافتوں میں خشکی (Yubusat) اور رطوبت (Rutubat) کے توازن کی عکاسی کرتی ہے۔
  • حالتیں:
    • صلب (Sulb): سخت/کڑی۔ یہ ایک کسے ہوئے تار کی طرح محسوس ہوتی ہے۔ یہ خشکی کی زیادتی کی نشاندہی کرتی ہے، جو اکثر حرارت کے ساتھ ہوتی ہے 1۔
    • لین (Layyin): نرم/لچکدار۔ یہ انگلیوں کے نیچے ملائم، لچکدار اور نرم محسوس ہوتی ہے۔ یہ رطوبت کی زیادتی کی نشاندہی کرتی ہے 1۔
    • معتدل (Mo’tadil): درمیانی۔ ایک صحت مند، لچکدار ساخت جو نہ تو سخت ہو اور نہ ہی ڈھیلی۔

حصہ سوم: تشخیص کی ترکیب: مربوط تشخیصی فریم ورک

یہ رپورٹ کا مرکزی حصہ ہے جہاں تمام پچھلے تصورات کو صارف کی درخواست کے مطابق ایک عملی، تشخیصی فریم ورک میں پرویا گیا ہے۔

3.1 ترکیب کا جامع فن

اس ذیلی حصے میں اس بات پر زور دیا جائے گا کہ یونانی تشخیص کبھی بھی جزوی یا کسی ایک علامت پر مبنی نہیں ہوتی۔ حکیم کو مریض کے مزاج اور اخلاطی عدم توازن کی مکمل تصویر بنانے کے لیے تمام چھ شرائط سے حاصل ہونے والی معلومات کو یکجا کرنا ہوتا ہے 1۔ مختلف علامات کا مجموعہ جسم کے اندرونی ماحول کی ایک کہانی سناتا ہے۔

3.2 تشخیصی تکون: عضلاتی، غدی اور اعصابی حالتوں کی نبض

صارف کی درخواست کے مطابق نبض کی شرائط، سہ رخی مزاج، اور سرخ-پیلے-نیلے رنگ کی اسکیم کو جوڑنے کے لیے ایک مربوط اور منطقی تعمیر کی ضرورت ہے۔ تحقیق نے انفرادی اجزاء فراہم کیے ہیں، لیکن انہیں تین الگ، منطقی، اور طبی طور پر متعلقہ پروفائلز میں جمع کرنا ضروری ہے۔ رنگوں کے تعلق کی منطق کو بھی طبِ یونانی کے بنیادی اصولوں سے اخذ کرنا ہوگا۔

اس تعمیر کی بنیاد پہلے حصے میں قائم کردہ نقشہ سازی پر ہے: عضلاتی = دموی، غدی = صفراوی، اور اعصابی = بلغمی/سوداوی۔

عضلاتی (Muscular) پروفائل [سرخ]:

  • خلط/کیفیات: دموی (Sanguine)، گرم و تر۔
  • نبض کی ترکیب: ایک گرم اور تر حالت، جس میں قوتِ حیوانیہ مضبوط ہو، مندرجہ ذیل نبض کی صورت میں ظاہر ہوگی: مُشرِف (سطحی، کیونکہ حرارت اوپر اٹھتی ہے 30
    طویل (لمبی، مضبوط قوت کی علامت 30
    عریض (چوڑی، رطوبت کی وجہ سے 41
    سریع (تیز، حرارت کی وجہ سے 26
    قوی (مضبوط، قوتِ حیوانیہ کی وجہ سے 28)، اور
    لین (نرم، رطوبت کی وجہ سے 41)۔ یہ ایک مکمل اور منطقی نبض کی تصویر بناتی ہے۔
  • رنگ کی منطق (سرخ): یہ تعلق براہِ راست اور غیر مبہم ہے۔ عضلاتی پروفائل دموی خلط کی عکاسی کرتا ہے، جو کہ دم (خون) ہے۔ صحت مند شریانی خون کا قدرتی رنگ سرخ ہوتا ہے 16۔ لہٰذا، سرخ رنگ عضلاتی حالت کی علامت ہے۔

غدی (Glandular) پروفائل [پیلا]:

  • خلط/کیفیات: صفراوی (Choleric)، گرم و خشک۔
  • نبض کی ترکیب: ایک گرم اور خشک حالت مندرجہ ذیل نبض کی صورت میں ظاہر ہوگی: گہرائی میں معتدل (کیونکہ یہ ایک نظامی استحالہ کی حالت ہے، نہ کہ خالصتاً بیرونی یا اندرونی 30
    سریع (تیز، حرارت کی وجہ سے 28
    قوی (مضبوط، حرارت کی وجہ سے 28)، لیکن ساتھ ہی
    ضیق (پتلی، خشکی کی وجہ سے شریان کے سکڑنے سے 29) اور
    صلب (سخت/تناؤ والی، خشکی کی وجہ سے 41)۔ یہ پروفائل عضلاتی نبض سے واضح طور پر مختلف ہے۔
  • رنگ کی منطق (پیلا): یہاں بھی تعلق براہِ راست ہے۔ غدی پروفائل صفراوی خلط کی عکاسی کرتا ہے، جو کہ صفراء (زرد پت) ہے۔ اس خلط کا قدرتی رنگ پیلا یا زرد ہوتا ہے 16۔ لہٰذا، پیلا رنگ غدی حالت کی علامت ہے۔

اعصابی (Nervous) پروفائل [نیلا]:

  • خلط/کیفیات: بلغمی (Phlegmatic) / سوداوی (Melancholic)، سرد و تر / سرد و خشک۔
  • نبض کی ترکیب: ایک سرد حالت، جس میں قوتِ حیوانیہ کمزور ہو، مندرجہ ذیل نبض کی صورت میں ظاہر ہوگی: مُنخَفِض (گہری، کیونکہ سردی اور توانائی اندر کی طرف ڈوبتی ہے 30
    قصیر (چھوٹی، کمزور قوت کی وجہ سے 30
    بطیء (سست، سردی کی وجہ سے 28)، اور
    ضعیف (کمزور، قوت کی کمی کی وجہ سے 39)۔ اس کی چوڑائی اور قوام متغیر ہوں گے:
    عریض/لین (چوڑی/نرم) اگر رطوبت (بلغم) غالب ہو، یا ضیق/صلب (پتلی/سخت) اگر خشکی (سوداء) غالب ہو۔ یہ تغیر ایک اہم تشخیصی نکتہ ہے۔
  • رنگ کی منطق (نیلا): یہ ایک استنباطی قدم ہے، کیونکہ “نیلا” کلاسیکی اخلاط کا رنگ نہیں ہے۔ اس کی منطق علامتی اور تضاد پر مبنی ہے۔ سرخ اور پیلا “گرم” رنگ ہیں جو “گرم” اخلاط سے منسلک ہیں۔ نیلا ایک “سرد” رنگ ہے، جو علامتی طور پر بلغم اور سوداء کی سرد کیفیات کی نمائندگی کرتا ہے۔ اسے ان اخلاط سے وابستہ طبی علامات سے بھی جوڑا جا سکتا ہے: بلغمی افراد کی زردی مائل سفید رنگت 19 یا وہ نیلاہٹ مائل گہری رنگت جو شدید سردی اور دورانِ خون کی خرابی کی حالتوں میں ظاہر ہو سکتی ہے، جو سوداوی مزاج سے وابستہ ہے۔ لہٰذا، نیلا رنگ سرخ اور پیلے کا منطقی علامتی ہم منصب ہے۔

3.3 جدول: طبِ یونانی میں نبض کے معائنے کا مربوط تشخیصی چارٹ

یہ جدول صارف کے سوال کا مرکزی جواب ہے۔ یہ تمام بنیادی معلومات کو بصری اور منظم طریقے سے ایک واحد، اعلیٰ قدر تعلیمی آلے میں یکجا کرتا ہے۔ اس کا مقصد طلباء اور اطباء کو ایک فوری حوالہ فراہم کرنا ہے تاکہ وہ نبض کی مخصوص علامات کو سہ رخی مزاجی ماڈل سے جوڑ سکیں۔

نبض کی شرطعضلاتی (Muscular)غدی (Glandular)اعصابی (Nervous)
غالب خلطدم (خون)صفراء (زرد پت)بلغم / سوداء
کیفیاتگرم و ترگرم و خشکسرد و تر/خشک
علامتی رنگسرخپیلانیلا
رنگ کی منطقخون (دم) کا رنگ۔ حیات اور حرارت کی نمائندگی کرتا ہے۔پت (صفراء) کا رنگ۔ استحالہ کی آگ کی نمائندگی کرتا ہے۔سردی کی علامت؛ گرم رنگوں کا متضاد۔ زردی (بلغم) یا سیاہی (سوداء) سے وابستہ۔
مقام (گہرائی)مُشرِف (سطحی)معتدل (درمیانی)مُنخَفِض (گہری)
مقدار (لمبائی)طویل (لمبی)معتدل (درمیانی)قصیر (چھوٹی)
حجم (چوڑائی)عریض (چوڑی)ضیق (پتلی)متغیر: عریض (بلغمی) یا ضیق (سوداوی)
رفتار (تیزی)سریع (تیز)سریع (تیز)بطیء (سست)
قرع (ٹھوکر)قوی (مضبوط)قوی (مضبوط)ضعیف (کمزور)
قوام (سختی)لین (نرم)صلب (سخت)متغیر: لین (بلغمی) یا صلب (سوداوی)
عمومی اشارہقوتِ حیوانیہ کی زیادتی، سوزش، شدید عضلاتی/قلبی سرگرمی۔استحالہ کی زیادتی، انہدامی حالت، سوزش، جگری/صفراوی دباؤ۔قوتِ حیوانیہ کی کمی، سست استحالہ، رطوبت کا اجتماع، اعصابی نظام کا عدم توازن۔

حصہ چہارم: جدید تصورات اور تقابلی جائزہ

یہ حصہ موضوع کو مزید گہرائی اور سیاق و سباق فراہم کرتا ہے، اور صارف کے علم کو روایتی طب کے وسیع منظر نامے میں رکھتا ہے۔

4.1 مرکب نبضوں کا تعارف (Nabz-e-Murakkab)

اس حصے میں یہ واضح کیا جائے گا کہ چھ سادہ شرائط مل کر 50 سے زائد نامزد مرکب نبضیں بناتی ہیں، جن میں سے ہر ایک کا ایک مخصوص تشخیصی مطلب ہوتا ہے، جیسا کہ ابنِ سینا نے بیان کیا ہے 2۔ نظام کی پیچیدگی کو ظاہر کرنے کے لیے چند مثالی مثالیں پیش کی جائیں گی 29:

  • نبضِ موجی (Wavy Pulse): یہ نبض قوام میں ناہموار ہوتی ہے، جو رطوبت کی زیادتی کی نشاندہی کرتی ہے اور استسقاء (edema) یا فالج جیسی حالتوں کی پیش گوئی کر سکتی ہے۔
  • نبضِ منشاری (Saw-like Pulse): یہ نبض قوت میں ناہموار ہوتی ہے (سخت اور نرم دھبے)، جو سوزش کی نشاندہی کرتی ہے، خاص طور پر اعضاء میں۔
  • نبضِ غزالی (Gazelle Pulse): یہ نبض بے قاعدگی سے بے قاعدہ ہوتی ہے، جسے ہرن کی اڑان سے تشبیہ دی گئی ہے، اور یہ روحِ حیوانی کے کمزور ہونے کی علامت ہے۔
  • نبضِ ذنب الفار (Rat-tail Pulse): یہ نبض مضبوط سے کمزور کی طرف بتدریج کم ہوتی جاتی ہے، جو قویٰ (faculties) میں شدید زوال کی نشاندہی کرتی ہے۔

4.2 یونانی تشخیص کا تقابلی جائزہ

یونانی، آیوروید اور روایتی چینی طب (TCM) کا سادہ تقابل ایک سطحی تجزیہ ہوگا۔ گہرا نکتہ یہ ہے کہ طبِ یونانی کو مغرب کے اخلاطی نظاموں (یونانی-رومی) اور مشرق کے لطیف توانائی پر مبنی نظاموں (آیوروید، TCM) کے درمیان ایک منفرد فلسفیانہ اور طریقہ کار کے پل کے طور پر پیش کیا جائے۔

یونانی بمقابلہ آیوروید: دونوں نظام تین انگلیوں کا استعمال کرتے ہیں اور نبض کی کیفیات کا جائزہ لیتے ہیں۔ تاہم، یونانی طب کی بنیاد چار اخلاط پر ہے 42، جو کلاسیکی مغربی طب سے براہِ راست مماثلت رکھتی ہے۔ آیوروید کی بنیاد تین دوشوں (وات، پت، کف) پر ہے، جو نفسیاتی-جسمانی اصول ہیں 31۔ اگرچہ ان میں کچھ مماثلتیں ہیں (جیسے پت اور صفراء، کف اور بلغم)، چار اخلاط کا ماڈل الگ ہے۔ ابنِ سینا کی دس پیرامیٹرز پر مبنی درجہ بندی انتہائی منظم ہے، جبکہ آیوروید اکثر دوشوں کی حرکت (گتی) کو بیان کرنے کے لیے بھرپور استعاراتی تفصیلات (سانپ، مینڈک، ہنس کی چال) استعمال کرتا ہے 45۔

یونانی بمقابلہ روایتی چینی طب (TCM): دونوں انتہائی منظم ہیں۔ TCM کلائیوں پر 12 الگ الگ مقامات (ہر طرف 3 مقامات پر 2 گہرائیاں) کا ایک پیچیدہ گرڈ استعمال کرتا ہے، جن میں سے ہر ایک مخصوص عضو اور اس کی توانائی کی نالی (meridian) سے مطابقت رکھتا ہے، اور 29 تک کلاسیکی نبض کی اقسام کی شناخت کرتا ہے 31۔ طبِ یونانی، اگرچہ اعضاء کی مخصوص تبدیلیوں کو تسلیم کرتا ہے، بنیادی طور پر نبض کو پورے جسم کی نظامی اخلاطی حالت (مزاج) کا جائزہ لینے کے لیے استعمال کرتا ہے۔ یونانی طب کا مرکز اخلاط کی کیفیت پر ہے، جبکہ TCM کا مرکز میریڈینز میں “چی” (Qi) اور خون کے بہاؤ پر ہے۔

طبِ یونانی کی انفرادیت اس کے یونانی-عربی فلسفیانہ فریم ورک (اخلاطی نظریہ) کے اطلاق میں ہے، جس میں مشرقی روایات کی تشخیصی نزاکت اور جامعیت شامل ہے۔ مزاج پر اس کا زور، جو نبض کی داخلی کیفیات کے منظم تجزیے سے ظاہر ہوتا ہے، اسے آیوروید کے دوشا-مرکوز ماڈل اور TCM کے عضو/میریڈین-مرکوز ماڈل دونوں سے ممتاز کرتا ہے۔ یہ ایک ایسا پل ہے جو مادی (اخلاط) کو عملی (قوتِ حیوانیہ) سے ایک منفرد تجزیاتی انداز میں جوڑتا ہے۔


اختتامیہ: نبض کی لازوال اہمیت

یہ رپورٹ اس نتیجے پر پہنچتی ہے کہ نبض شناسی دل کی شرح کی سادہ پیمائش سے کہیں بڑھ کر ہے۔ یہ ایک گہرا تشخیصی فن ہے جو جسم کی مجموعی مزاجی حالت اور اخلاطی توازن کو ظاہر کرتا ہے 1۔ چھ شرائط، سہ رخی مزاج، اور ان کی رنگین علامات کا مربوط فریم ورک سیکھنے اور عمل کرنے دونوں کے لیے ایک طاقتور، ترکیبی آلہ ہے۔

اختتام میں، ابنِ سینا جیسے عظیم حکماء کی دانش پر غور کرتے ہوئے 1، اس کم خرچ، غیر جارحانہ، اور گہرے ذاتی تشخیصی طریقے کے تحفظ اور اسے صحت کی دیکھ بھال کے وسیع تر منظر نامے میں دوبارہ ضم کرنے کی وکالت کی جاتی ہے۔ یہ طریقہ جدید تکنیکی طریقوں کی تکمیل کرتے ہوئے انمول بصیرت فراہم کر سکتا ہے، اور مریضوں کی صحت کو سمجھنے اور بہتر بنانے کے لیے ایک جامع اور целостный نقطہ نظر پیش کرتا ہے 2۔

Works cited

  1. نبض کیسے امراض کا پتہ دیتی ہے – ایکسپریس اردو – Express.pk, accessed July 16, 2025, https://www.express.pk/story/1871603/nbz-kyse-amraz-ka-pth-dyty-he-1871603
  2. Understanding Pulse: Causes, Types, and Applications in Unani Medicine, accessed July 16, 2025, https://www.wisdomlib.org/science/journal/world-journal-of-pharmaceutical-research/d/doc1377356.html
  3. The Air of History (Part V) Ibn Sina (Avicenna): The Great Physician and Philosopher – PMC, accessed July 16, 2025, https://pmc.ncbi.nlm.nih.gov/articles/PMC3970379/
  4. Ibn Sina (Avicenna): The Great Physician and Philosopher – Daily Trust, accessed July 16, 2025, https://dailytrust.com/ibn-sina-avicenna-the-great-physician-and-philosopher/
  5. Diagnostic tools in Unani medicine | Download Scientific Diagram – ResearchGate, accessed July 16, 2025, https://www.researchgate.net/figure/Diagnostic-tools-in-Unani-medicine_fig2_378169038
  6. Unani System of Medicine-A Historical Aspect – Journal of Emerging Technologies and Innovative Research, accessed July 16, 2025, https://www.jetir.org/papers/JETIR2009256.pdf
  7. Mizaj: Theory of Greko-Arabic Medicine for Health and Disease – ResearchGate, accessed July 16, 2025, https://www.researchgate.net/publication/315785080_Mizaj_Theory_of_Greko-Arabic_Medicine_for_Health_and_Disease
  8. Sphygmology of Ibn Sina, a Message for Future – PMC, accessed July 16, 2025, https://pmc.ncbi.nlm.nih.gov/articles/PMC3969630/
  9. Thousand-year anniversary of the historical book: “Kitab al-Qanun fit-Tibb”- The Canon of Medicine, written by Abdullah ibn Sina – PMC – PubMed Central, accessed July 16, 2025, https://pmc.ncbi.nlm.nih.gov/articles/PMC3702097/
  10. The Canon of Medicine – Wikipedia, accessed July 16, 2025, https://en.wikipedia.org/wiki/The_Canon_of_Medicine
  11. طب یونانی کی اہمیت کم نبض شناسی زوال کا شکار – Express.pk, accessed July 16, 2025, https://www.express.pk/story/2106496/tb-ywnany-ky-ahmyt-km-nbz-shnasy-zwal-ka-shkar-2106496
  12. Sphygmology of Ibn Sina, a Message for Future – ResearchGate, accessed July 16, 2025, https://www.researchgate.net/publication/261329222_Sphygmology_of_Ibn_Sina_a_Message_for_Future
  13. Unani Medicine Research: Holistic Health Ventures: Unani Medicine s Entrepreneurial Journey – FasterCapital, accessed July 16, 2025, https://fastercapital.com/content/Unani-Medicine-Research–Holistic-Health-Ventures–Unani-Medicine-s-Entrepreneurial-Journey.html
  14. Unani | Health – Vikaspedia, accessed July 16, 2025, https://en.vikaspedia.in/viewcontent/health/ayush/unani
  15. Six essential factors and health – International Journal of Unani and Integrative Medicine, accessed July 16, 2025, https://www.unanijournal.com/articles/70/3-1-1-310.pdf
  16. Concept of Akhlat Arba (four humors) with relation to health and disease – International Journal of Herbal Medicine, accessed July 16, 2025, https://www.florajournal.com/vol2issue4/dec2014/2-3-21.1.pdf
  17. Know Your Mizaj, accessed July 16, 2025, https://unanitemperament.ccrumapps.in/
  18. Unani concept of diet and temperament (Mizaj) – International Journal of Unani and Integrative Medicine, accessed July 16, 2025, https://www.unanijournal.com/articles/122/3-4-17-873.pdf
  19. Humorism – Wikipedia, accessed July 16, 2025, https://en.wikipedia.org/wiki/Humorism
  20. (PDF) Concept of Blood in Unani Medicine – ResearchGate, accessed July 16, 2025, https://www.researchgate.net/publication/334450832_Concept_of_Blood_in_Unani_Medicine
  21. Read your tongue yourself: Ayurvedic tongue diagnosis – Vibrant Ayurveda, accessed July 16, 2025, https://www.vibrantayurveda.com.au/2023/10/09/read-your-tongue-yourself-ayurvedic-tongue-diagnosis/
  22. Unani medicine | EBSCO Research Starters, accessed July 16, 2025, https://www.ebsco.com/research-starters/health-and-medicine/unani-medicine
  23. (PDF) Mizaj (Temperament) In Unani Medicine: Perspective On Theory, Diagnosis, And Clinical Applications – ResearchGate, accessed July 16, 2025, https://www.researchgate.net/publication/383032902_Mizaj_Temperament_In_Unani_Medicine_Perspective_On_Theory_Diagnosis_And_Clinical_Applications
  24. Concept of Temperament (Mizaj) And Its Various Dimensions – IJRAR, accessed July 16, 2025, https://ijrar.com/upload_issue/ijrar_issue_20544126.pdf
  25. Mizaj (Temperament) In Unani Medicine: Perspective On Theory, Diagnosis, And Clinical Applications – IJCRT.org, accessed July 16, 2025, https://ijcrt.org/papers/IJCRT2408069.pdf
  26. Parameters of Temperament (Mizaj) & Their Significance to …, accessed July 16, 2025, https://www.ijrrjournal.com/IJRR_Vol.10_Issue.10_Oct2023/IJRR15.pdf
  27. clinical evaluation of mizaj (temperament) of the subjects of pelvic inflammatory disease – WORLD JOURNAL OF PHARMACEUTICAL RESEARCH, accessed July 16, 2025, https://wjpr.s3.ap-south-1.amazonaws.com/article_issue/1469863056.pdf
  28. INTRODUCTION A Temperamental Approach in Promotion of Health – JournalAgent, accessed July 16, 2025, https://jag.journalagent.com/ias/pdfs/IAS_22_2_102_106.pdf
  29. آموزش نبض گیری و شناخت ناراحتی ها – زرین گیاه پارس, accessed July 16, 2025, https://zaringp.com/%D8%A2%D9%85%D9%88%D8%B2%D8%B4-%D9%86%D8%A8%D8%B6-%DA%AF%DB%8C%D8%B1%DB%8C-%D9%88-%D8%B4%D9%86%D8%A7%D8%AE%D8%AA-%D9%86%D8%A7%D8%B1%D8%A7%D8%AD%D8%AA%DB%8C-%D9%87%D8%A7/
  30. نبض شناسی در طب سنتی – قانون اعضای مفرد در مزاج شناسی – اطلاعات پزشکی طب لاین, accessed July 16, 2025, https://tebline24.com/%D9%86%D8%A8%D8%B6-%D8%B4%D9%86%D8%A7%D8%B3%DB%8C/
  31. Pulse diagnosis – Wikipedia, accessed July 16, 2025, https://en.wikipedia.org/wiki/Pulse_diagnosis
  32. An Analysis of Historical Vignettes by Ibn Sina in the Canon of Medicine on the Structure and Function of the Cardiorespiratory, accessed July 16, 2025, https://www.tibb.co.za/wp-content/uploads/an-analysis-of-historical-vignettes-by-IBN-sina-in-the-canon-of-medicine-on-the-structure-and-function-of-cardiorespiratory-apparatus.pdf
  33. Ibn Sina’s treaties on pulsology | Request PDF – ResearchGate, accessed July 16, 2025, https://www.researchgate.net/publication/49626235_Ibn_Sina’s_treaties_on_pulsology
  34. (PDF) Unani Concept of Pulse (NABZ) – ResearchGate, accessed July 16, 2025, https://www.researchgate.net/publication/341905209_Unani_Concept_of_Pulse_NABZ
  35. اپنے دل کی دھڑکن کو چیک کے تحت رکھنے کے لیے نکات | اپولو ہسپتال – Apollo Hospitals, accessed July 16, 2025, https://www.apollohospitals.com/ur/health-library/tips-to-keep-your-heart-rate-under-check
  36. نحوه گرفتن نبض و محدوده نرمال آن – دکتر محسن صادقی قهرودی, accessed July 16, 2025, https://drghahrodi.com/265/%DA%AF%D8%B1%D9%81%D8%AA%D9%86-%D9%86%D8%A8%D8%B6
  37. دل کی شرح اور نبض کی شرح کے درمیان فرق – CARE Hospitals, accessed July 16, 2025, https://www.carehospitals.com/ur/blog-detail/difference-between-heart-rate-and-pulse-rate/
  38. سست دل کی دھڑکن (بریڈی کارڈیا): علامات، وجوہات اور علاج – CARE Hospitals, accessed July 16, 2025, https://www.carehospitals.com/ur/symptoms/slow-heart-rate
  39. مزاج بدن خود را از بوعلی سینا بپرسید – برترین ها, accessed July 16, 2025, https://www.bartarinha.ir/%D8%A8%D8%AE%D8%B4-%D8%B3%D9%84%D8%A7%D9%85%D8%AA-%D8%B9%D9%85%D9%88%D9%85%DB%8C-41/61888-%D9%85%D8%B2%D8%A7%D8%AC-%D8%A8%D8%AF%D9%86-%D8%AE%D9%88%D8%AF-%D8%B1%D8%A7-%D8%A7%D8%B2-%D8%A8%D9%88%D8%B9%D9%84%DB%8C-%D8%B3%DB%8C%D9%86%D8%A7
  40. (PDF) Pulse (Lets understand and practice) Its description in Unani …, accessed July 16, 2025, https://www.researchgate.net/publication/321134397_Pulse_Lets_understand_and_practice_Its_description_in_Unani_and_conventional_medicine
  41. Ibn Sina’s Outlook of Characteristics of Nabd (Pulse) – A Review – International Journal of Health Sciences and Research, accessed July 16, 2025, https://www.ijhsr.org/IJHSR_Vol.9_Issue.4_April2019/41.pdf
  42. Unani Diagnosis & Treatment – Part 1, accessed July 16, 2025, https://repositories.lib.utexas.edu/items/7d9af486-252b-43b4-8795-e8964d455f54
  43. Difference between Ayurveda, Unani and Siddha medicines | – Times of India, accessed July 16, 2025, https://timesofindia.indiatimes.com/life-style/health-fitness/health-news/difference-between-ayurveda-unani-and-siddha-medicines/articleshow/106698819.cms
  44. Repeatability of Pulse Diagnosis and Body Constitution Diagnosis in Traditional Indian Ayurveda Medicine – PMC, accessed July 16, 2025, https://pmc.ncbi.nlm.nih.gov/articles/PMC4890095/
  45. Pulse assessment as a diagnostic tool – Kerala Ayurveda Academy, accessed July 16, 2025, https://www.keralaayurveda.us/courses/blog/pulse-assessment-as-a-diagnostic-tool/
  46. The Ancient Science Of Pulse Diagnosis — IVAC Ayurvedic Centre India, accessed July 16, 2025, https://www.ayurindus.com/the-ancient-science-of-pulse-diagnosis/
  47. Pulse Diagnosis: How do we read the heart beat? – California College of Ayurveda, accessed July 16, 2025, https://www.ayurvedacollege.com/blog/pulse/
  48. Understanding Traditional Chinese Medicine Diagnosis: How Tongue and Pulse Reveal Your Health | Thomson Medical, accessed July 16, 2025, https://www.thomsonmedical.com/blog/how-tongue-and-pulse-reveal-your-health

Related Articles

Leave a Comment

Contact Now

Get New Updates to Take Care Your Pet

Discover the art of creating a joyful and nurturing environment for your beloved pet.

Subscribe my Newsletter for new blog posts, tips & new photos. Let's stay updated!

Will be used in accordance with our  Privacy Policy

@2025 – All Right Reserved. Designed and Developed by Dilshad Bhai