نظام ہضم کا جنسی خواہش ہر اثرات
تقویت معدہ کیلئے یہ نسخہ بہت مفید ہے
انار نه ترش ۸ توله،زنجبیل یل ایک تولہ، زیرہ سفید ایک توله، تر بد سفید ایک توله، زیره سیاه ۷ ماشه، پوست ہلیلہ زرده ماشه، پوست بلیلہ ۶ ماشہ نمک لاہوری سوا تولہ تمام کو باریک کر کے سفوف بنالیں۔
نوٹ
سفوف باریک ہوگا تو قابض ہو گا جب معدہ کی کمزوری سے دست آتے ہوں تو اس کا استعمال مفید ہے۔ اگر درا موٹی ہو تو قبض کچا ہے ۔
خوراک ۶ ماشہ سے ۹ ماشہ تک۔
طبیب غذا کی بدولت خون کی فراوالی دوم محنت مشقت یا سیروورزش ،جزو زندگی بنایا جائے ۔
سوم ذہنی سکون و راحت – اعتدال پسند طبعت اور پرہیز گار زندگی بھی اہم کار کردگی کی حامل ہوتی ہے۔
پنکھے کی تیز ہو اور AC کا زیادہ استعمال جسم کوسست اور کمزور کرتا ہے، تازہ ہوا صاف پانی سخت سردی اور سخت گرمی کی برداشت جسم کو مضبوط بناتی ہے۔
چیف سائنٹفک طب ڈاکٹر فاضل جنجوعہ نے کہا ہے۔ الکحل، منشیات اور کیفین کا زیادہ استعمال بھی جنسی خواہش کو کم کر دیتا ہے چائے کافی کا زیادہ استعمال کیفین کی وجہ سے جنسی عمل پر اثر انداز ہوتا ہے کیفین انسانی جسم میں پیشاب آور ہونے کی وجہ سے پر اثرانداز ہوتا ہے انسانی معدنیات کی کمی اور انسانی جسم میں حیاتین کی بھی کمی کر دیتی ہے اور یہ بھی جنسی عمل کے لئے نقصان دہ کی یہ ہے۔
سگریٹ نوشی جنسی قوت کو کم کر دیتی ہے اور کرم مادہ حیات کی پیداوار کو متاثر کرتی ہے۔ سگریٹ میں کیڈیم کی موجودگی کی وجہ سے انسانی جسم سے زنک کا اخراج ہوتا ہے۔ جس کی وجہ سے جنسی خواہش کم ہو جاتی ہے۔
ذہنی پریشانی اور تھکاوٹ پلاسٹک کے برتنوں کا استعمال جنسی خواہش کو کم کر دیتا ہے کیونکہ پلاسٹک کے برتنوں سے کوئی ضروری معدنیات میسر نہیں آتی ایلومینم کے برتنوں کا استعمال بھی جنسی خواہش کو بری طرح متاثر کرتا ہے۔ کیونکہ ایلومینیم کے جسم میں داخل ہونے سے جسم میں زنک کی مقدار کم ہو جاتی ہے۔۔
ایسی خوراک جو قبض کا رجحان پیدا کرے وہ بھی جنسی قوت کو کم کرتی ہے پھلوں کا جوس اور جانوروں کا سوپ جنسی خواہش کو بڑھاتے ہیں۔
اصلی شہد اور یخنی سے بنا ما اءلعسل جنسی قوت کو بڑھاتا ہے۔ کھجور، خرما، اخروٹ، بادام، چلغوزہ، جنسی خواہش کو بڑھاتے ہیں۔
دیسی انڈا کی زردی انسانی جسم میں ہارمون اور کرم مادہ حیات کو بڑھاتی ہے ۔
دودھ سمندری مچھلی جنسی خواہش کو بڑھانے میں مدد دیتے ہیں میں انسانی جسم میں جنسی قوت کو بڑھاتے ہیں کیونکہ ان میں معدنیات، حیاتین اور لحمیات کی وافر مقدار موجود ہوتی ہے۔ مکھن انسانی جسم کو حیا تین اے اور کیسٹرول مہیا کرتا ہے جو کسی جنسی ہارمون کی پیداوار کے لئے انتہائی ضروری ہے۔
لہسن اور پیاز میں سلفر کی وافر مقدار موجود ہوتی ہے اس لئے یہ دونوں جنسی قوت میں اضافہ کرتے ہیں ۔ ترش غذا میں باہ کیلئے نقصان دہ ہیں۔
د ٹامن ای وقتی طور پر مادہ حیات کی مقدار کو بڑھاتا ہے لیکن دوسری طرف خصیہ کے خلیوں کی دیواروں کو پتلا کر دیتا ہے۔ اور خصیہ کا حجم بڑھ جاتا ہے جو کسی طرح بھی بہتر نہیں ہے ۔ ہیروئن کا استعمال جنسی قوت کو مفلوج کر دیتا ہے۔ کچھ جڑی بوٹیاں ایسی ہیں جو استعمال سے انسان کی جنسی قوت بڑھ جاتی ہے۔ جس میں بین الاقوامی طور پر جن سنگ۔ اس کے علاوہ اسگند ناگوری قسط خرما(کھجور)، پیاز،گاجر کا جوس ، سونٹھ چھر یلا وغیرہ جنسی قوت کو بڑھاتے ہیں۔ تیتر ، چڑیا، ریگ ماہی، مچھلی کبوتر وغیرہ کاگوشت بھی جنسی خواہش کو بڑھاتے ہیں۔
میڈیا کے جنسی خواہشات پر اثرات
میڈیا کے بداثرات اور بلیو پرنٹ سے نوجوان لڑکے غلط راستے پر چل پڑتے ہیں۔ جسکی وجہ سے جنسی طاقت کمزور ہونا شروع ہو جاتی ہے
طب قدیم جدید تحقیق نے تصدیق کی ہے مشت زنی کی وجہ سے انسان میں ذہنی صلاحیتیں کمزور اور جسم میں جست کی مقدار کم ہو جانے کی وجہ سے جنسی کمزوری اور قوت مدافعت میں کمی آجاتی ہے۔ اس لئے ذکاوت حس کی کم خرچ دوا ہر جگہ دستیاب ہونا چاہیئے ۔
غیر متوازن خوراک
غیر متوازن خوراک اور ، چائے، کولا، کافی کے استعمال سے انسانی جسم تیزابیت کا شکار ہو جاتا ہے اور تیزابیت انسانی بدن میں جس قدر بڑھتی ہے اتنی ہی جنسی طاقت کم ہو جاتی ہے۔ آخر کار انسان وظیفہ زوجیت ٹھیک طریقہ سے انجام نہیں دے سکتا منی اور کرم منی کی کمی واقع ہو جاتی ہے جنسی رجحان کم ہو جاتا ہے اور انسان صورت کی خواہش پوری کرنے کے قابل نہیں رہتا۔ انسانی جسم مختلف نمکیات کی کمی کا شکار ہو جاتا ہے اگر اس کمی کو پورا کرلیا جائے تو جنسی خواہش پھر عود کر آتی ہے اور انسان ایک خوشگوار زندگی گزار سکتا ہے۔ صحت مند و ظیفہ زوجیت کے پانچ اہم ستون ہیں۔
وظیفہ زوجیت کی طرف رجحان
منی اور کرمنی کی مقدار کا نارمل ہونا۔ عضوتناسل کا مکمل تناؤ ۔ وظیفہ زوجیت کی وقت نارمل ہونا ۔ ایک وقت میں ایک سے زیادہ دفعہ وظیفہ زوجیت سرانجام دینے کی صلاحیت۔
شریعت نے بیوی سے مقارب کا وقت تیسرے پہر کا رکھا ہے جب کھانا ہضم اور تھکارت دور ہو جائے جو لوگ لال مرچ ، کھٹائی نمکین، کہاری اور گرم چیزیں کثرت سے استعمال کرتے ہیں۔ ان کے جسم میں بہت بڑھ جانے کی وجہ سے مادہ منویہ میں خرابی اور نیا مادہ منویہ پیدا ہونے کا راستہ ہی بند ہو جاتا ہے، پیدا شده مادہ منویہ بیکار اور انسان نامرد ہو جاتا ہے۔ اس لئے جو انسان عورت کو خوش اور اچھی اولاد پیدا کرنے کا خواہش مند ہو وہ او پر تحریر شدہ مادہ منویہ کو خراب کرنے والی چیزوں سے پر ہیز کرے۔
علاوہ از میں نیم حکیم اور عطائیوں کے جال میں پھنس کرم مادہ منویہ کو بڑھانے کیلئے کچے کشتہ جات استعمال نہ کریں اور امساک کے شوق میں بھنگ، افیون، کچلہ وغیرہ کے استعمال سے پر ہیز کریں، ان سے بہت نقصان ہوتا ہے۔ افیون وغیرہ نشہ کی چیزوں سے تھوڑی دیر کیلئے امساک اور تیزی ہو جاتی ہے لیکن آخری نتیجہ بہت ہی خراب یعنی آدمی نامرد ہونا شروع ہو جاتا ہے۔
بقیہ اگلی قسط میں